تالاش (مانند نیوز ڈیسک) تالاش دیر لوئر کے دورافتادہ پہاڑی اور پسماندہ علاقہ چینارونو کاٹن دوشخیل کے مکین سابقہ ویلج ناظم کے مبینہ کرپشن اور فراڈ کیخلاف سراپا احتجاج۔اہل علاقہ کے جانب سے سابقہ ویلج ناظم پر تعمیراتی اور ترقیاتی کاموں میں کروڑوں رقم کی کرپشن اور بدعنوانی کرنے کا الزام۔عمائدین علاقہ نے یہ بھی الزام لگایا کہ سابقہ ویلج ناظم بلدیاتی الیکشن 2014سے پہلے ایک پولٹری فارم میں پندرہ ہزار روپے پر ڈرائیور تھا۔جبکہ اب ایک عالی شان محل نما بنگلے اور تین عدد لگژری گاڑیوں کا مالک کیسا بن گیا۔موصوف نے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کیساتھ اہل علاقہ کیساتھ فراڈ اور دھوکہ کیا ہے۔چینارونوکاٹن دوشخیل تالاش دیر لوئرکے عوام کا وزیر اعظم عمران خان،وزیر اعلیٰ محمود خان،صوبائی ڈائریکٹر انٹی کرپشن عثمان زمان اور وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی انٹی کرپشن ملک شفیع اللہ خان سے فی الفور نوٹس لینے کی اپیل۔عمائدین علاقہ کے مطابق سابقہ ویلج ناظم کے خلاف ضلعی سطح پر اپنے حق کے حصول کیلئے بار بار فریاد کے باوجود مایوسی ہوئی۔جس کے بعد وزیر اعلیٰ شکایت سیل، کمشنر ملاکنڈ ڈویژن،پی آئی ٹی اور صوبائی تحقیقاتی ادارہ میں سابق ویلج ناظم کے مبینہ کرپشن اور علاقے کے باشندوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محرومی کے حوالے سے درخواستیں بھی جمع کرائی ہیں لیکن تاحال کسی قسم کی تسلی بخش کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔تفصیلات کی مطابق وادی تالاش دیر لوئر کے دور افتادہ یونین کونسل دوشخیل کے پہاڑی دیہات چینارونو اور کاٹن میں کروڑ وں رقم کی سکیم جس میں واٹر سپلائی،پی سی سی رابطہ سڑک،جنازہ گاہ اور گلی کوچوں کی پختگی محض کاغذی کاروائی کرکے یکسر جعلی نکلے۔چینارونو کاٹن دوشخیل تالاش دیر لوئر کے سابقہ ویلج ناظم کے خلاف اہل علاقہ نے تعمیراتی اورترقیاتی کاموں میں خردبرد،جعلی فائل ورک،زمینی حقائق کے برعکس ریکارڈ میں جھوٹ اور دھوکہ سے کروڑوں رقم ہڑپ کرنے کا انکشاف کیا۔مذکورہ دیہات کے ایک ہزار نفوس پر مشتمل آبادی کیساتھ سابقہ ویلج ناظم نے فراڈ اور دوھوکہ کرکے کروڑوں کی رقم کی بل پاس کرکے اہل علاقہ کو اپنے حق سے محروم کردیا۔گاؤں چیناروں اور گاؤں کاٹن کے عوام کا وزیر اعظم عمران خان،وزیر اعلیٰ محمود خان،صوبائی ڈائریکٹر عثمان زمان،معاون خصوصی انٹی کرپشن ملک شفیع اللہ خان ضلعی انتظامیہ اومتعلقہ حکام سے حق اور انصاف دلانے کی اپیل۔ وادی تالاش دیر لوئر کے دورافتادہ یونین کونسل دوشخیل کی پہاڑی دیہات چینارونوں اور کاٹن کے مکینوں ہمیش گل،سلیم خان،،سید رحیم،نور حلیم،،نور حمیدخان،خالد خان اور محمد عثمان ودیگر نے میڈیا کے نمائندوں کو مشترکہ طورپر تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ہماراتعلق مذکورہ دیہات چینارونوں اور کاٹن سے ہیں جس کی آبادی تقریباً ایک ہزار نفوس پر مشتمل ہیں ہمارے ساتھ سابقہ وی سی ناظم نے دھوکہ کرکے ہمارے لئے کروڑوں کی رقم سے منظور کردہ واٹر سپلائی سکیم،پی سی سی رابطہ سڑک،جنازہ گاہ اور گلی کو چوں کی منظوری کرکے سرکل افیسر انٹی کرپشن اوردیگر متعلقہ اہلکاروں کیساتھ گٹ جوڑ کرکے سارا رقم ہڑپ کرچکا ہیں۔جبکہ اہل علاقہ مذکورہ سکیم نہ ہونے کی وجہ سے ذلیل اور خوار ہورہے ہیں۔ انہوں نے مذید بتایا کہ سابقہ وی سی ناظم نے واٹر سپلائی سکیم کے نام پر چند پائپ بطور ثبوت چند افراد کو دئیے ہیں۔پی سی سی سڑک سمیت گلی کوچوں کی پختگی میں 25 فیصد کام ہوا ہیں وہ بھی اہل علاقہ نے اپنے مدد اپ کیا ہے،جنازہ گاہ کی کٹائی میں 20 فٹ کام بھی نہیں کیا ہے اور کاغذی کاراوئی میں 150فٹ کٹائی شو کیا ہے جو سراسر جعل سازی ہے،انہوں نے یہ بھی کہا کہ سابقہ وی سی ناظم نے تمام تر کاراوئی میں جملہ دستخط بھی جعلی کی تھیں۔چیناروں اور کاٹن کے باشندوں نے مذید کہا کہ اس کے خلاف ڈپٹی کمشنر دیر لوئر اور اے ڈی لوکل گورنمنٹ کو درخواستیں بھی دی ہیں لیکن تاحال کسی بھی قسم کی شینوائی نہ ہوسکے۔لہذا ہم ایک دفعہ پھروزیر اعظم عمران خان،وزیر اعلیٰ محمود خان،صوبائی معاون خصوصی انٹی کرپشن ملک شفیع اللہ خان اور صوبائی ڈائریکٹر انٹی کرپشن عثمان خان سے ہمدردانہ اپیل کرتے کہ وہ جلد از جلد مبینہ گپلوں اور فراڈپر مبنی سکیموں کی شفاف انداز میں انکوائری کیلئے ٹیم تشکیل دیں۔تاکہ قومی خزانے کا پیسہ بھی ضائع ہونے سے بچایا جائے اور ہمارے لئے منظور کردہ سکیموں کے کی عد م موجودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والے مشکلات کا آزالہ بھی ہوسکے۔بصورت دیگر ہم سڑکوں پر نکلیں گے اور بنی گالہ کے سامنے نہ ختم ہونے والا دھرنا دینے کی بھی دھمکی دیں۔
