سوات (مانند نیوز ڈیسک) خیبرپختونخوا کے ضلع سوات میں قریبی رشتہ دار نے 13 سال کے بچے کو ریپ کے بعد درخت سے لٹکا کر قتل کردیا۔ پولیس نے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا۔ مدین پولیس کے مطابق مدین کے علاقہ قندیل میں گزشتہ روز 13 سالہ بچے کی لاش درخت سے لٹکی ہوئی ملی تھی۔ پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کیا تو ڈاکٹروں نے انکشاف کیا کہ قتل سے قبل بچے کا ریپ کیا گیا ہے اور بعد میں گلے میں پھندا ڈال کر قتل کیا گیا ہے۔ ایس پی انوسٹی گیشن سوات نذیر خان نے ایس پی فرمان اللہ خان اور ایس پی شاہ حسن خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دو روز قبل پولیس کو تھانہ مدین کے علاقے قندیل نالہ میں تیرہ سالہ اجمل ولد علی باش کی درخت سے لٹکی ہوئی لاش ملی۔ پولیس نے متعدد مشتبہ افراد کو حراست میں لیا تو دوران تفتیش ملزم وقار علی ولد شفیع اللہ میاں نے اعتراف کیا کہ اس نے بچے کو دو بار ذیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد راز فاش ہونے کے ڈر سے گلہ دبا کر بدحال کردیا اور بعد ازاں درخت سے لٹکا کر قتل کردیا۔ ملزم وقار علی مقتول بچے کا چچا ( ابو کے چچا زاد بھائی) لگتا ہے۔ پولیس نے ملزم کو باقاعدہ گرفتار کرکے اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے
