0

شانگلہ میں ہسپتال اور سرکاری دفاتر احتجاجی طور پر بند

   الپوری (مانند نیوز ڈیسک) شانگلہ میں سرکاری ملازمین اپنے مطالبات کیلئے پھر سڑکوں پر نکل آئے،سکول،ہسپتال اور سرکاری دفاتر احتجاجی طور پر بند رہیں،حکومت ملازمین کی مشکلات اور موجودہ مہنگائی کے مدنظر مطالبات پورے کریں،چارٹر آف ڈیمانڈ کو من و عن تسلیم کیا جائے۔شیڈول کے مطابق 6اکتوبر کو اسلام آباد میں ہونے والے دھرنے میں شانگلہ سے سرکاری ملازمین کی بھرپور شرکت ہوگی۔جمعرات کے روز آل گورنمنٹ ایمپلائز گرنیڈ الائنس شانگلہ کے زیراہتمام سرکاری ملازمین کا ضلعی ہیڈکوارٹر الپوری میں زبردست احتجاجی مظاہرہ۔مظاہرے میں ہزاروں سرکاری ملازمین نے شرکت کی۔ضلع بھر میں تمام دفاتر ہسپتال اور سکول بند رہیں اور ضلع بھر میں تالہ بند اور قلم چھوڑہڑتال کی گئی۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کے مشران نے حکومت سے آزاد کیا جائے۔تمام ملازمین کو ائی ایم ایف کے چنگل سے ازاد کیا جائے۔تمام ملازمین کو جدید ٹائم سکیل دیا جائے،ایڈہاک اور کنٹریکٹ پالسیوں کو ختم کیا جائے۔ہاؤس رینٹ اور تنخواہ میں مہنگائیکے تناسب سے سو فیصد اضافہ کیا جائے،جملہ ملازمین کو ایڈوانس انکریمنٹ دیا جائے۔میڈیکل الاؤنس میں کم ازکم دس ہزار روپے اضافہ کیا جائے۔تمام ایڈہاک ریلیف کو بنیادی تنخواہ میں ضم کیا جائے،ائی ایم ایف کے اثرورسوخ کا خاتمہ کیا جائے اور پنشن اور انکریمنٹ کے بارے میں ملازمین میں موجودہ اضطراب کا خاتمہ کیا جائے۔مظاہرین نے الپوری چوک میں مظاہرہ کیا اور بعدازاں ڈی سی افس تک ایک پُرامن احتجاجی ریلی نکالی گئی۔مظاہرین سے گرینڈ الائنس کے مشران محمداسلام یوسفزئی،ڈاکٹرشبیر خان،محمد اسماعیل،فضل ودود،فضل غفور،افضل خاموش،گل بہادر،فخرالابرار،محمد نواز،شاہد احمد،فضل ہادی،سلطان سکندر،رہبر علی،آفتاب علی زئی،محمد عالم،ذاکر اللہ،محمد اسلام،نصراللہ خان،عابد یار،علی زمان،عمر حیات،ہاشم علی و دیگر مقررین نے خطاب کیا۔۔

خبر پر آپ کی رائے

اپنا تبصرہ بھیجیں