0

کمشنر بنوں ڈویژن کا ایڈیٹوریم ہال میں کھلی کچہری کا انعقاد

بنوں (مانند نیوز ڈیسک) جب تک لوگوں کو ان کے حقوق نہیں ملتے اور ان کے مسائل حل نہیں ہوتے تب تک چھین سے نہیں بیٹھیں گے اور اس ضمن کھلی کچہریوں کے انعقاد کا سلسلہ جاری رہے گا تاکہ غریب لوگوں کو حکومتی ترجیحات کے مطابق ریلیف دیا جا سکے۔ان خیالات کا اظہار کمشنر بنوں ڈویژن شوکت علی یوسفزئی نے ایڈیٹوریم ہال میں کھلی کچہری سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔کھلی کچہری کے دوران ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر)محمد زبیر خان نیازی، ڈی آئی جی بنوں اول خان، ڈی پی او وسیم ریاض اور تمام اسسٹنٹ کمشنرزنے شرکت کیں۔کمشنرنے کہا کہ لوگوں کی خدمت کی وجہ سے حکومت ہمیں تنخواہیں دیتی ہے اور لوگوں کی خدمت اور ان کے مسائل حل کرناہمارے فرائض منصبی میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یقینا لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے لوگ بہت زیادہ پریشان ہیں اور ان کی پریشانی دور کرنے کیلئے انتظامی اختیارات استعمال بھی کر رہے ہیں تاہم وفاقی محکمہ ہونے کی وجہ سے اس مسئلے پر مکمل کنٹرول میں مشکلات بھی پیش آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو بھی اس ضمن اپنی بقایا جات او ربلز بروقت ادا کرنے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ گیس کی لوڈشیڈنگ سے متعلق متعلقہ محکموں سے بات کرونگاتاکہ روزمرہ کے معمولات کی انجام دہی میں دقت نہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کے بہت سے مسائل پرحل ہوئے اور کچھ مسائل کے حل میں ضروری قانونی پہلوؤں کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔ کمشنر نے کہا کہ معیاری اشیائے خوردونوش خاص کر دودھ کی فراہمی میں ضلعی انتظامیہ خاصی متحرک ہیں اور اس سلسلے میں مصنوعی مہنگائی یا ملاوٹ کرنے والوں کے ساتھ سختی سے پیش آئینگے کیونکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے دودھ میں ملاوٹ ایک بڑا اخلاقی اور قانونی جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ گندگی سے چھٹکارہ حاصل کرنے کیلئے ضروری ہے کہ پلاسٹک بیگز کے استعمال پر سختی سے پابندی لگائی جائے کیونکہ پلاسٹک بیگز کے مضر اثرات 700سالوں تک ہوتے ہیں۔ کمشنر نے ایک خاتون کی درخواست کے حوالے سے کہا کہ متاثرہ خاتون کو انتقال کے باوجود زمین نہ دینا زیادتی ہے اور متعلقہ آفیسر کو اس ضمن کاروائی اور رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ یوٹیلیٹی سٹورز کے حوالے سے بات کر تے ہوئے کمشنر نے کہا کہ یوٹیلیٹی سٹورز پر عام استعمال کی چیزیں یقینی بنانے کیلئے خودمتحرک ہوں تاکہ روزمرہ استعمال کی چیزیں معیاری اور مقررہ قیمتوں پر دستیاب ہوں۔ بعدازاں کمشنر بنوں ڈویژن نے متعلقہ افسران کو کارکردگی بہتر بنانے اور لوگوں کے مسائل کے حل میں دلچسپی لینے کی ہدایت کر تے ہوئے کہا کہ اگر کوئی آفیسر لوگوں کی خدمت اور مسائل کے حل میں ناکام رہا تو ان کو ڈویژن بدر کرونگااور بہترین کارکردگی کو سراہا جائے گا۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں