0

رسول پاکﷺ سے محبت کے بغیرایمان نا مکمل ہے، مولاناعبداللہ

سرائے نورنگ (مانند نیوز ڈیسک) پیرطریقت مولاناعبداللہ شاہ نے کہاہے کہ روسول اللہ ﷺ کی ذات اقدس اللہ تعالی کے بعدسب سے افضل واعلیٰ ہے حضوراکرمﷺ سے محبت اصل ایمان کی نشانی ہے،رسول اللہ ؐ کی محبت کے بغیرایمان نامکمل ہے رسول اللہﷺنے دُنیاکوامن اوربھائی چارے کاپیغام دیاتھارسول اللہ ﷺکی تعلیمات پرعمل پیراہوکردنیامیں امن آسکتاہے۔ان خیالات کااظہاراُنہوں نے گزشتہ روزیہاں نورنگ میں جامع مسجد مرحوم مولاناجمعہ خان سے سالانہ سیرت خاتم الاانبیاءﷺ وعظمت صحابہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس سے معروف عالم دین مولانااشرف علی،جے یوآئی آل فاٹاکے امیرورُکن قومی اسمبلی مفتی عبدالشکوربیٹنی،جے یوآئی کے صوبائی شوریٰ کے رُکن مفتی ضیاء اللہ،روئت ہلال کمیٹی تحصیل نورنگ کے صدرمفتی عبدالغفار،منتظم وپریس سیکرٹری مولانامحمدابراہیم ادہمی اورمولاناماسٹرعمرخان نے بھی خطاب کیا۔مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حضورﷺ کی زندگی مسلمانوں کے لئے مشعل راہ ہے وہ حسن اخلاق کے پیکراوررحمت اللعالمین ہے،اُمت کے غمخوارتھے رسول اللہ ﷺسے محبت دین کامل ایمان کی نشانی ہے،کانفرنس کے اختتام پرمفتی ضیاء اللہ نے متفقہ قراردادمنظورکرتے ہوئے کہاکہ فرانس سمیت مغربی ممالک مسلسل نعوذ بااللہ حضرت محمد ؐ اور دین اسلام کا مذاق اُڑا کر مسلمانوں کی دل آزاری کررہے ہیں اور یہ سب مسلمانوں کی نااتفاقی اور باہمی کھینچا تانی کا نتیجہ ہے پہلی مرتبہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے بعد اگر فرانس کو اینٹ کا جواب پتھر سے ملتا تو دوبارہ کبھی وہ اس قسم کی حرکت نہیں کرتا اُنہوں نے اقوام متحدہ اور او آئی سی کے کردار پر کئی سوالات اُٹھاتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں اقوام متحدہ اور او آئی سی کی خاموشی معنی خیز ہے اُنہوں نے فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر شدید تشو یش کا اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ بحیثیت مسلمان حضرت محمدؐ اور دین اسلام کی شان میں گستاخی کرنے پر نہ صرف فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں گے بلکہ حکومت پاکستان فوری طور پر فرانس کی سفیر ملک بدر کیاجائے اوربین الااقوامی عدالت میں فرانس کے صدر پرمسلمانوں کی دل آزاری کرنے پراورنبی پاک ﷺ کی گستاخی پردہشت گردی کامقدمہ درج کیاجائے اورفرانس پربین الااقوامی پابندی لگائی جائے اورمسلم ممالک فرانس کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کیاجائے تاکہ آئندہ کوئی بھی ایسے اقدامات اُٹھانے سے قبل ہزار بارسوچیں گے۔مقررین نے حال ہی میں پشاور میں دینی مدرسہ میں دھماکہ کی پرزورالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت دینی مدارس کوتحفظ دینے میں ناکام ہوچکی ہے اورآئے روزعلماء کرام کی شہادت اُن کی زندہ مثال ہے اگرحکومت بروقت علماء کے قاتلوں کوگرفتارکرکے قرارسزی دی جاتی توکوئی بھی علماء ہاتھ نہیں اُٹھاسکتاہے اُنہوں نے دھماکہ میں شہیدوں اورزخمیوں سے اظہاریکجہتی کیا۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں