0

پاکستان میں آج بھی خواتین پر تشدد کے واقعات عام ہیں

تخت بھائی (مانند نیوز ڈیسک) پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں آج بھی خواتین پر تشدد کے واقعات عام ہیں بلکہ بڑے شہروں اور قصبات میں یہ شرح دیہی علاقوں کی نسبت  کم ہے۔ شہری علاقوں جہاں پر خواندگی کی شرح زیادہ ہے میں خواتین نے کسی حد تک معاشی خودمختاری حاصل کر لی ہے،ان خیالات کا اظہار مردان میں  آکسفیم  اور گلوبل آفئیر کینڈا کے مالی تعاون سے اجالا سحر آرگنائز یشن کے زیر اہتمام”خواتین کی آواز اور لیڈرشپ“ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے اجالا سحر آرگنائزیشن  کی چیر پرسن نسیم اختر،سول سائٹی کے محمد عارف،فہیمہ بی بی،رفاقت بیگم،طاہرہ اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہو ئے کیا،پروگرام سے پراجکیٹ کوارڈنیٹر جلوہ سحر نے آکسفیم کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہو ئے کہا کہ پاکستان میں آکسفیم،اقلیتی برادری،خواجہ سرا،معذور افراد،کیمونٹی ورکرز اور خواتین کے حقوق کیلئے کام کررہی ہیں،مقررین نے کہا کہ پاکستان کی مجموعی آبادی میں خواتین کا تناسب نصف سے بھی زائد ہے۔ اگرچہ پاکستانی خواتین کو کسی حد تک حقوق بھی حاصل ہیں لیکن اب بھی خواتین کو معاشرتی سطح پر امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ا متیازی قوانین، ثقافتی رکاوٹیں، تعلیم، صحت کی سہولتوں اور وسائل تک غیر مساوی رسائی نے دنیا بھر میں عورتوں کو سیاست کے میدان میں پیچھے رکھا ہے۔آگے بڑھنے کے لیے ضروری ہے کہ فیصلہ سازی میں اور سیاست میں عورتوں کی شرکت کے حق کو یقینی بنایا جائے اور انھیں سپورٹ کیا جائے۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں