0

شانگلہ میں لکڑیوں کی کہی گاڑیوں پر باری جرمانے لگادیئے

  الپوری (مانند نیوز ڈیسک) شانگلہ سردی شروع،لوگوں نے گھروں میں انگیٹیاں لگا دیے تاہم محکمہ جنگلات کے ڈی ایف او کی جانب سے جلانے کی لکڑی پر پابندی۔جلانے کی لکڑیوں کی کہی گاڑیوں پر باری جرمانے لگادیئے۔عوام سراپا احتجاج بن گئے۔محکمہ جنگلات نے اس سال شانگلہ جیسے یخ بستا بالائی علاقوں کے مکینوں کا جینا حرام کررکھا ہے،شانگلہ سردی کے موسم شروع جہاں چار ٖفٹ سے زائد برف بار ی ہوتی ہے وہاں سوختی لکڑی پر پابندی لگاکر ان سخت سرد علاقہ مکینوں کا ہو گا،جائے گا تو کہاں۔؟جنگلات پر پابندی کے باوجود ساری رات چین سا مشینوں کی اواذیں سنائی دیتی ہیں۔لیکن فارسٹ والے خواب خرگوش کے مزے لوٹ رہے ہیں۔جنگلات پرپابندی سے متعلق غلط مقاصد لیا گیا ہے۔غلط پالیسی سے جنگلات کو فائدہ کے بجائے نقصان پہچ رہا ہے مثال کے طورپر زرعی زمین اور ووڈ لاٹ پالیسی کے آڑ میں جنگلات تباہ کردیا گیا۔ٹمبر مافیا اور سمگلروں کیلئے راہیں کھول دی گئی جبکہ مقامی آبادی کیلئے جانے کی لکڑی۔اور لوکل کوٹہ سپیشل کوٹہ دررختان پر پابندی لگائی گئی۔شانگلہ میں بااثر لوگوں کیلئے درختان کی کٹائی کی آزادی ہے جبکہ غریب اور بے سہارا لوگو پر جلانے کی لکڑی پر پابندی عائد ہے  جو بااثر لوگ جنگلات کے بے دریغ کٹائی کررہے ہیں ا ن پر ہاتھ ڈالنا ان کیلئے مشکل ہے اگرکسی غریب نے اپنے ضرورت کیلئے سوختی لکڑی خریدلی  توان پرپرچے کرتے ہیں مقامی لوگوں نے محکمہ جنگلات کے جانب سے سوختی لکڑی پرپرچوں اور بھاری جرمانوں ے خلاف سخت احتجاج کرتے ہوئے ان کو شانگلہ میں نئے تعینات ہونے والے ڈی ایف او کی زیادتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ شانگلہ میں نہ گیس ہے نہ کوئلہ ہے اور نہ  کوئی متبادل بندوبست ۃے محکمہ جنگلات اپنے ناکامیاں چھپانے کیلئے اب غریب اور پہاڑی علاقوں میں رہنے والوں کو تنگ کررہے ہیں،ان علاقوں میں رہنے والے سردموسم میں لکڑی نہ جلائے تو کہاں جائے۔جلانے کی لکڑی سے مقامی آبدی کھانا پکانے اور گزر بسر کا گزارہ رتے ہیں۔عوام کا مطالبہ ہے سوختی لکڑی عوام کا بنیادی حق ہے اور ان کو تنگ کرنے سے باز آجائیں۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں