چکدرہ (مانند نیوز ڈیسک) چکدرہ بار ایسوسی ایشن نے اعلان کردیا گرانٹ نہ ملنے پر صوبائی حکومت کو الٹی میٹم دے دیا دو ہفتوں میں تسلی بخش جواب نہ ملا تو قانونی راستہ اختیار کیا جائے گا ان خیالات کا اظہار چکدرہ با ایسوسی ایشن کے صدر عطاء اللہ خان ایڈوکیٹ نے چکدرہ بار ایسوسی ایشن میں چکدرہ بار ممبر ان کیساتھ مشترکہ پر یس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا عطاء اللہ خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ2019ء میں وزیر اعلیٰ محمود خان نے چکدرہ کے دورے کے موقع پر چکدرہ پریس کلب، چکدرہ بار ایسوسی ایشن کے لیے ملا کنڈ یونیورسٹی میں بیس بیس لاکھ روپے کی گرانٹ سمیت شہید وکیل سعید خان کے اہل خانہ کے لئے پانچ لاکھ روپے کا اعلان کیا تھا۔لیکن ایک سال گزرنے کے باوجود اعلان پر عملدرآمد نہیں ہوا انہوں نے کہا کہ علاقہ ایم پی اے کے ساتھ کئی دفعہ متعلقہ ڈپارٹمنٹ سے رابطہ کیا لیکن کوئی عملدرآمد نہیں ہو رہا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز چکدرہ پریس کلب کو گرانٹ کی رقم ہمایون خان کی وساطت سے مل گئی لیکن چکدرہ بار ایسوسی ایشن کی گرانٹ ابھی تک رکی ہوئی ہے یہ امتیازی سلوک کسی طور قبول نہیں۔ موجودہ ایم پی اے وکلاء کے مسائل سے بخوبی واقف ہیں لیکن اس کے باوجود وہ سنجیدہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر دو ہفتوں میں ہمیں تسلی بخش جواب نہ دیا گیا تو چکدرہ بار ایسوسی ایشن کے وکلاء قانونی راستہ اختیار کریں گے چکدرہ بار ایسوسی ایشن کے صدر عطاء اللہ خان ایڈوکیٹ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چکدرہ بار ستر سے زیادہ وکلاء پر مشتمل ہے بار میں مزید کنسٹرکشن اور لائبریری کی اشد ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ چکدرہ بار ایسوسی ایشن علاقے میں غریب اور نادر لوگوں کے کیسز اپنی طرف سے بغیر معاوضہ کے ہینڈل کر رہی ہے تاکہ لوگوں کو فوری طور پر انصاف ملے۔اس موقع پر سابقہ صدر چکدرہ بار کونسل راضی خان ایڈوکیٹ نے کہا یہ گرانٹ میرے وقت میں منظور ہوئی تھی وزیر اعلیٰ اور ایم پی اے نے جو وعدہ کیا تھا وہ تاحال پورا نہیں ہوا، اس موقع پر نعیم خان ایڈوکیٹ نے کہا وزیر اعلیٰ لوئر دیر کے ساتھ سوتیلا رویہ بند کریں کیونکہ سوات بار ایسوسی ایشن کو فنڈ فراہم کردیا گیا ہے جبکہ چکدرہ بار ایسوسی ایشن کو سال گزرنے کے باوجود فنڈ جاری نہیں کیا گیا۔
