0

ذہنی معذور قیدیوں کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرنے کا حکم

لاہور (مانند نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے ذہنی معذور قیدیوں کی اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرنے کا حکم دے دیا۔بدھ کوسپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے پانچ رکنی بینچ نے جسٹس منظور احمد ملک کی سربراہی میں ذہنی معذور قیدیوں کو پھانسی دینے کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کیا۔۔عدالت نے امداد علی اور کنیزاں بی بی کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرتے ہوئے دونوں مجرموں کو پنجاب کے ذہنی امراض ہسپتال منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے تیسرے مجرم غلام عباس کی سزائے موت کیخلاف اپیل صدر مملکت کو دوبارہ بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے قرار دیا کہ صدر مملکت سے توقع ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں رحم کی اپیل پر فیصلہ کریں گے۔امداد علی، کنیزاں بی بی اور غلام عباس کو قتل کے مقدمات میں موت کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔ امداد علی کو 2002ء، کنیزاں بی بی کو 1991 اور غلام عباس کو 2004ء  میں سزائیں سنائی گئیں۔کمالیہ کی کنیزاں بی بی کو 6 افراد کے قتل کے الزام میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔ وہاڑی کے امداد علی نے بوریوالہ میں حافظ عبداللہ کو قتل کیا تھا۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں