0

چیف الیکشن کمشنر اور تمام ممبران سپریم کورٹ طلب

اسلام آباد (مانند نیوز ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے تمام ارکان کو آج(منگل کو) عدالت میں طلب کر لیا۔پیر کو سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کروانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ میں ہوئی۔سپریم کورٹ نے سینیٹ الیکشن اور اس کی پوری اسکیم الیکشن کمیشن سے طلب کر لی۔چیف جسٹس گلزار احمد نے کہاکہ ہم چیف الیکشن کمشنر سے سوالات کرنا چاہتے ہیں، الیکشن خفیہ ہو مگر شکایت پر اس کی جانچ پڑتال ہو سکے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیے کہ کرپٹ پریکٹس کی روک تھام الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ عام انتخابات سیکرٹ بیلٹ سے ہوتے ہیں لیکن کاؤنٹر فائلز ہوتی ہیں، جب تنازع ہوتا ہے تو کاؤنٹر فائلز لی جا سکتی ہیں۔جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا تھا کیا الیکشن رولز کے ان سیکشنز کے نیچے بھی سینیٹ الیکشن کی ووٹوں کی جانچ ہو سکتی ہے؟وکیل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 218 کے مطابق کرپٹ پریکٹس کو روکنے کا طریقہ کار دیا گیا ہے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ کہیں گے کہ سیکرٹ بیلٹ ہے اور ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ سیکریسی آرٹیکل 226 کا مینڈیٹ ہے جس پر چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ آئین کے تحت الیکشن کمیشن کے اختیارات کو کوئی قانون کم نہیں کر سکتا۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں