0

ضمنی انتخابات میں بدترین دھاندلی کی گئی، مولانا فضل الرحمان

پشاور (مانند نیوز ڈیسک) جے یو آئی (ف)کے مرکزی امیر اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ضمنی انتخابات کے دوران کرم اورڈسکہ میں دھاندلی کی گئی جو ناقابل قبول ہے۔ کرم میں جعلی ووٹ پکڑے گئے۔پی ٹی آئی کے امیدوار کو نااہل کرنا چاہیے تھا۔ نتائج تبدیل کئے گئے اورنااہل امیدوارکوجتوایا گیا۔ ہم ایسے نتائج کو مسترد کرتے ہیں۔26 مارچ کا مارچ شیڈول کے مطابق ہوگا۔پشاورکی جامع مسجد درویش میں تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ الیکشن سے قبل ہی کرم میں 600 جعلی ووٹ پوسٹل ووٹ پکڑے گئے اور وہ ثابت ہوچکے ہیں اس کے بعد پی ٹی آئی کے امیدوار کو نا اہل قرار دینے کے بجائے انہیں انتخاب میں حصہ لینے دیا گیا اور تیسرے نمبر پر آنے والے کو پہلے نمبر پر لایا گیا۔انہوں نے کہا کہ واضح طور پر دھاندلی ہوئی ہے اور موقع پر موجود پولنگ افسر یا تو اس میں ملوث ہیں یا بے بس۔ ہم انتخاب کے نتائج کو تسلیم نہیں کرسکتے۔جے آئی یو سربراہ نے کہا کہ جنوبی وزیرستان میں قبائلی جنگ جاری ہے۔ خونریزی ہورہی ہے جس میں 5 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔وہاں موجود انتظامیہ یا تو بے بس ہے یا سمجھتی ہے کہ قبائل آپس میں لڑیں تاکہ ہمیں جن علاقوں پر جنگ ہے اس پر قبضہ کرنے کا موقع مل سکے۔انہوں نے کہا کہ جمعیت علما اسلام (ف) فاٹا کے امیر کو ہدایت دوں گا کہ تمام قبائل کا جرگہ بلایا جائے اور مسئلے کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فاٹا کے انضمام کے بعد وہاں نہ کوئی پرانا قانون ہے اور نہ کسی نئے قانون کی عمل داری ہے۔ وہاں کے لوگ پریشان زندگی گزار رہے ہیں۔ قبائل میں جب زمینوں کی تقسیم ہوگی تو گھر گھر پر لڑائی ہو گی اور خونریزی ہوگی۔سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں خفیہ ووٹنگ کے حوالے سے ججز کے ریمارکس میں آئین سے متعلق کہا گیا کہ آئین خاموش ہے۔ جس جگہ آئین خاموش ہو وہاں پارلیمنٹ تشریح کرتی ہے۔ عدالت کو خود کوفریق نہیں بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں حکومت کے لئے سرپرائز یہی ہوگا کہ ہم کامیاب ہوں گے۔سینیٹ الیکشن کا اسلام آباد مارچ سے کوئی تعلق نہیں۔ طے شدہ فارمولے کے تحت 26 مارچ کو قافلے اسلام آباد کی طرف جائیں گے۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں