0

حکومت کے ارکانِ اسمبلی ہم سے رابطے میں ہیں، بلاول بھٹو

کوہاٹ (مانند نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں حکومت کو ٹف ٹائم دے رہے ہیں،حکومت میں شامل ارکانِ اسمبلی ہم سے رابطے میں ہیں، سینیٹ الیکشن کے بعد لانگ مارچ ہوگا، کٹھ پتلی وزیراعظم کو گھر بھیج دیں گے، خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات سے قبل دو وکٹیں گرا لیں۔ان خیالات کااظہار بلاول بھٹو زرداری نے آزاد سینیٹرشمیم آفریدی اور آزاد حیثیت میں منتخب ہونے والے رکن خیبر پختونخوا اسمبلی امجد آفریدی کی پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کے موقع پر منعقدہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بلاول بھٹو زرداری   نے کہا کہ ہم دونوں کو پی پی پی میں خوش آمدید کہتے ہیں اور یہ ہمارے سفر کاآغاز ہے اور ہم آفریدی خاندان کے ساتھ مل کر اس علاقہ کے عوام کے مسائل حل کریں گے اور پختونخوا کے عوام کو اس نالائق، نااہل اور ناجائز حکومت سے بھی مل کر بچائیں گے۔انہوں نے کہاکہ پی پی پی اور اس صوبہ کے عوام کا خاص رشتہ ہے، پی پی پی اور یہاں کے عوام نے مل کر 1973کے ذوالفقار علی بھٹو کے آئین کو 18ویں ترمیم میں بحال کیا اور خیبر پختونخوا کے عوام کو وہ حقوق دلوائے تھے جن کے لئے وہ  نسلوں سے جدوجہد کررہے تھے۔ ہم نے پختونخوا کو خیبر پختونخوا کا نام دے کر یہاں کے عوام کو ان کی شناخت دلوائی، ہم نے صوبائی خودمختاری کے حقوق دلوائے۔ چاہے وہ گیس ہو یا تیل ہو آئین میں درج ہے کہ سب سے پہلا حق انہیں لوگوں کا ہوتا ہے جہاں سے وہ وسائل نکلتے ہیں۔ ہم نے سی پیک کی بنیاد اس لئے رکھی تھی کہ یہاں کے عوام کو فائدہ پہنچانا تھا اور پسماندہ علاقوں کو فائدہ پہنچانا تھا، ہماری سوچ یہ تھی کہ گلگت سے لے کر پختونخوا اور قبائلی علاقوں تک، گلگت سے لے کر بلوچستان کے گوادر پورٹ تک ہم چین کے ساتھ مل کر معاشی ترقی لے آ سکتے ہیں مگر افسوس کے ساتھ موجودہ نالائق حکومت اس منصوبہ کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے، اس منصوبہ پر گو سلو کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے اور عوام کو ان کا حق نہیں دلوارہے۔ سی پیک وہ منصوبہ ہے جس کی بنیاد صدر آصف علی زرداری نے رکھی تھی، جس کی وجہ سے پاکستان میں معاشی انقلاب آنا ہے، انشاء اللہ تعالیٰ ہم مل کر عوامی حکومت بحال کریں گے تاکہ ہم سی پیک منصوبہ کو بھی بحال کرسکیں، اس کے اصلی روٹ پر کام کرسکتے ہیں، جو پسماندہ علاقے سے گزرتے ہیں اور جو کوہاٹ سے گزرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی نے ہمیشہ پاکستان کے عوام کی خدمت کی ہے، شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اس ملک کے غریب وعوام کو آواز دی اور انہیں ووٹ کا حق دیا، شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے ملک کے غریب عوام کی خدمت کی، بینظیر بھٹو کے حوالے سے مشہور تھا کہ جب بینظیر آئے گی تو روزگار لائے گی،گذشتہ دور حکومت میں صدر آصف علی زرداری کے دور میں ہم نے ملک بھر میں لوگوں کو روزگار دیا تھا،ہم نے نہ صرف روزگاردیا بلکہ ہم نے بزرگ پینشنرز کی پینشن میں 100 فیصد اضافہ کیا، ہم نے تنخواہوں میں اضافہ کیا اور ہم نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 150فیصد اضافہ کیا، ہم نے اپنی بہادر سپاہیوں اور ہماری فوج جواس وقت سرحدوں پر لڑ رہی تھی، جو دہشت گردی کا مقابلہ کررہے تھے اور شہید ہورہے تھے ہم نے ان کی تنخواہوں میں بھی 175فیصد اضافہ کیا،ہم نے معاشی بحران کا سامنا کرتے ہوئے ہم کمزور اور غریب طبقات کو ترجیح دی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ جب سے نالائق، نااہل اور سلیکٹڈ حکومت آئی ہے، وفاق میں تین سال سے اور خیبر پختونخوا میں آٹھ سال سے راج کررہے ہیں، انہوں نے غریب کے سارے حقوق صلب کئے ہیں، انہوں نے کوشش کی ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا خاتمہ ہو، این ایف سی ایوارڈ کو واپس لیا جائے،18ویں ترمیم کو واپس لیا جائے، صوبے کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جائے مگر ہر موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی اور جمہوری قوتیں ان کی سازشوں کا مقابلہ کرتی رہیں اور ہم کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ18ویں ترمیم، این ایف سی ایوارڈ کا  خاتمہ کرے اور ہم یہاں کے عوام کے حقوق پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے اور ہم ان حقوق کا تحفظ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست دان ہو، یا عدلیہ، فوج اور سرکاری ملازمین، جب سب کے لئے ایک قانون ہوگا تب ہی کرپشن کے ناسور کو ختم کرسکیں گے، بلین ٹرین، علیمہ باجی کی سلائی مشینوں سمیت جگہ جگہ کرپشن ہے، اس نالائق حکومت کا ہرمیدان میں مقابلہ کر رہے ہیں، ضمنی انتخاب میں فتح نے ثابت کیا عوام پی ٹی آئی کے ساتھ نہیں بلکہ پی ڈی ایم کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں حکومت کو ٹف ٹائم دے رہے ہیں، حکومت کو پہلی بار اپنے ہی ایم این ایز، ایم پی ایز اور اتحادیوں سے بات کرنے پر مجبور کردیا لیکن اب بہت دیر ہوچکی، وہی ایم این ایز اور اتحادی ہم سے بھی رابطے میں ہیں، یہ ان کے لیے ایک موقع ہے وہ ثابت کریں کہ وہ عوام کے ساتھ ہیں یا کٹھ پتلی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوسف رضا گیلانی کو اسلام آباد سے پی ڈی ایم کا امیدوار کھڑا کرنے پر حکومت بہت پریشان ہے، حفیظ شیخ کو کامیاب کرانا مہنگائی میں اضافہ اور آئی ایم ایف کے غلامی کے مترادف ہے، یوسف رضاگیلانی کی کامیابی سے پارلیمان کی عزت میں اضافہ ہوگا، جمہوریت کی کامیابی ہوگی، سینیٹ الیکشن کے بعد لانگ مارچ ہونا ہے،اس مارچ کیلئے عوام تیاری پکڑیں، کٹھ پتلی ناجائز وزیراعظم کو گھر بھجوادیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آج مہنگائی افغانستان اور بنگلا دیش سے بھی زیادہ ہے، کٹھ پتلی حکومت میں صلاحیت نہیں کہ حکومت چلاسکے۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں