0

چکدرہ تا فتح پور ایکسپریس وے منصوبہ زرعی زمینوں پر قبول نہیں

کبل (مانند نیوز ڈیسک) چکدرہ تا فتح پور ایکسپریس وے منصوبہ زرعی زمینوں پر قبول نہیں۔دریائے سوات کے کنارے تعمیر کا مطالبہ۔ ورنہ احتجاج۔سوات ایکسپریس وے کی تعمیر سے قبل سوات قومی جرگہ کے مشران کے تحفظات دور کرنے،صوبائی اور مرکزی حکومت نے مشران کو اعتماد میں نہ لیا، تو آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کرکے وزیر اعلیٰ کے پی کے کی رہائشگاہ کے سامنے احتجاجی دھرنا دیں گے۔پہلے مارکیٹ ریٹ معاوضہ ادائیگی یقینی بنائیں،15مارچ تک تحفظات دور کرنے سے پہلے کسی قسم کے نشانات لگانے سے گریز کیاجائے۔ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز سوات قومی جرگہ کے مشران زاہد خان، رفیق الرحمن، ملک ریاض خان، فتیح اللہ خان، سابقہ ضلع نائب ناظم عبدالجبار خان، وکیل احمد کانجو، ذہین خان،فیاض خان، ملک سبحان خان، ظاہر شاہ خان، علی اصغر باچا کے علاوہ دیگر مشران نے کبل پریس کلب میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔قومی جرگہ کے مشران نے متفقہ لائحہ عمل طے کرتے ہوئے کہا کہ سوات ایکسپریس وے کی تعمیر کے حوالے صوبائی اور مرکزی قیادت جرگہ مشران کو اعتماد میں لیں۔پہلے مارکیٹ ریٹ معاوضہ فراہمی یقینی بنائیں پھر نشانات لگانے کی اجازت دیں گے۔ بصورت دیگر کسی صورت نشانات لگانے کی اجازت نہیں دیں گے۔انہوں نے مزید کہاکہ 15مارچ تک جرگہ مشران کے تحفظات دور کئے جائیں بصورت دیگر آئندہ کا لائحہ عمل طے کرکے وزیراعلیٰ کے پی کے کی رہائشگاہ کے باہر احتجاجی دھرنادیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت وقت کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ جو بھی منصوبہ بناتی ہے اس میں سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیاجاتاہے۔اس سلسلے میں جرگہ کو اعتماد میں لینا لازمی ہے۔ہم کسی بھی صورت ترقی کے مخالف نہیں لیکن حکومت کی یہ بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ جرگہ مشران کے ساتھ مل بیٹھ کر تمام معاملات افہام و تفہیم کے ساتھ حل کرے۔حکومت کی طرف سے ایکسپریس وے کی تعمیر دریائے سوات کے کنارے ہواتھا کیونکہ دریائے سوات کے کنارے تعمیر ہونے سے روزگارکے مواقع بڑھیں گے، پارکوں کی تعمیر کے علاوہ سیر وتفریح میں اضافہ ہوگا۔جرگہ ترقی کے خلاف نہیں لیکن وعدہ دریائے سوات کے کنارے تعمیر ہونے کا کیاگیاتھا۔انہوں نے مزید کہا کہ 1999سے یہاں کی زمینوں پر ترقی کے کام کئے گئے۔یہاں کی زمینیں محدودہیں اور سوات موٹروے کیلئے قابل عمل بھی نہیں۔کیونکہ منگورہ سے فتح پور تک زمین انتہائی کم ہے اور سوات میں محدود قسم کی زمین باقی رہ گئی ہے۔مذکورہ منصوبے کی جگہ اگر تعمیر شدہ سڑکوں میں توسیع کی جائے تو بہتر متبادل ہوگا۔مزید کہا کہ کسی بھی جمہوری حکومت میں سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیاجاتاہے۔صوبائی حکومت دریائے سوات پر موجودہ ریٹ کے مطابق ایکسپریس وے تعمیر کرے۔یہ جرگہ کم قیمت پر زمین دینے کیلئے کسی صورت تیار نہیں۔اس حوالے صوبائی اور مرکزی حکومتیں گرینڈ جرگہ طلب کرکے ہماری تجاویز سنے۔ جرگہ مشران نے مزید کہاکہ اگر 15مارچ تک ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو وزیراعلیٰ کے پی کے کی رہائشگاہ کے سامنے احتجاجی دھرنے کیلئے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں