0

شانگلہ کے 16 کان کن مزدوروں کی لاشیں دس سال بعد شانگلہ پہنچائے گئے

    الپوری (مانند نیوز ڈیسک) شانگلہ کے 16 کان کن مزدوروں کی لاشیں دس سال بعد شانگلہ پہنچائے گئے،الپوری مین چوک میں اجتماعی نماز جنازہ ادا کی گئی،علاقے میں کہرام مچ گیا۔ہزاروں افرادکی نماز جنازہ میں شرکت۔ فضاء سوگوار ہر انکھ اشک بار،نماز جنازہ میں لیگی صدر انجینئر امیرمقام،صوبائی وزیرمحنت وثقافت شوکت یوسف زئی، صوبائی وزیرمعدنیات عارف احمدزئی،حکمراں جماعت پی ٹی ائی کے سینئرنائب صدر سدید الرحمان،ضلعی صدر وقار احمد،نواز محمود خان،ڈپٹی کمشنر شانگلہ حامد الرحمان،ڈی پی او شانگلہ رحیم شاہ خان سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے مشران،صحافیوں،وکلاء،علماء کرام سمیت لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ درہ آدم خیل تور سپر سے ریسکو1122کے ایمبولنسوں اور سیاسی رہنماؤں کے قافلے کی شکل میں ہفتے کے صبح شانگلہ پہنچادی گئی جہاں شانگلہ ٹاپ پراسسٹنٹ کمشنر واجد علی نے انھیں وصول کیا،اور سیاسی قائدین کے ہمراہ الپوری مین چوک لایا گیا جہاں 10بجے ان کی اجتماعی نماز جنازہ ادا کی گئی۔سوشل میڈیا میں جھاں سیاسی رہنماؤں پر شدید تنقید ہورہی ہیں وہاں سموا تنظیم کی بھرپور حوصلہ آفزائی کا سلسلہ بھی جاری ہیں۔جان ببحق ہونے والوں میں ساجد گل ولد جمعہ گل الپوری پیر آباد کھیت،دوشم گل ولد جمعہ گل الپوری پیر آباد کھیت،بخت شہزادہ ولد بخت اللہ الپوری پیر آباد کھیت، دل محمد ولد طالیمند الپوری پیر آباد کھیت سین، عمرزادہ ولد عمرحجاب الپوری پاگوڑی پیر آباد، قابل محمد ولد محمد حسین الپوری لاڑئی، شیر باز ولد باز گل شاپور داموڑی، محمد اعظم ولد امیر رحمان الپوری پیر آباد شلمانوں، عمر محمد ولدمنور الپوری کنڈاؤ، سید اسلم ولد حسن بنڑ خوڑگئی ڈھیرئی،امان خان ولد حسن بنڑ خوڑگئی ڈھیرئی،سردار حسین ولد وزیر رحمان رانیال، سردار رحمان ولد وزیر رحمان رانیال، امام حسین ولد وزیر رحمان رانیال، عمر رحمان ولد محمد رحمان رانیال، ظاہر رحمان ولد فضل حلیم رانیال شامل ہیں جنکو الپوری میں اجتماعی نماز جنازہ کے بعداپنے اپنے ابائی قبرستانوں میں سُپردخاک کردیا گیا۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں