0

طاقت ور کو قانون کے نیچے لانے تک قوم اوپر نہیں جاسکتی، وزیر اعظم

اسلام آباد (مانند نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ طاقت ور کو قانون کے نیچے لانے تک قوم اوپر نہیں جاسکتی۔اسلام آباد میں رحمتہ اللعالمین اسکالر شپس پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نظام تعلیم میں اصلاحات کی جامع پالیسی کے ضمن میں حکومت نے رحمت اللعالمین ﷺ سکالرشپ پروگرام کے تحت ملک بھر میں کم آمدنی والے گھرانوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ کے لئے متعدد اسکالرشپ پروگراموں کا اعلان کیا۔سکالر شپ تمام پاکستانی طلبہ کے لیے ہے، سکالر شپ میرٹ پر دی جائیں گی، وفاقی حکومت ہر سال 5 ارب 50 کروڑ روپے، 70 ہزار سکالر شپس دینے کے لیے خرچ کرے گی،پاکستان میں کبھی اس سطح کی سکالر شپ نہیں دی گئی۔انہوں نے کہاکہ 5  سال کے عرصے میں حکومت اس پر 28 ارب روپے خرچ کرے گی اور ساڑھے 3 لاکھ سکالر شپس دے گی جبکہ پنجاب اور خیبرپختونخوا سالانہ تقریبا 15 ہزار سکالر شپس دینے کے لیے ایک ارب روپے کی رقم خرچ کرے گی جسے 75 اور 72 ہزار تک بڑھایا جائے گا۔۔انہوں نے کہا کہ پانچ ارب روپے مالیت سے ستر ہزار سکالر شپ دیں گے، پنجاب اور خیبرپختونخوا سالانہ پندرہ ہزار سکالر شپ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے نبیﷺ جیسا انسان دنیا میں نہ کبھی پیدا ہوا نہ ہوگا کیوں کہ کسی بھی انسان کی وہ کامیابیاں نہیں ہیں جو ان کی ہیں اور دنیا کی عظیم ترین ہستیوں میں انہیں سب سے عظیم انسان کہا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے ملک میں یہ کوشش ہوتے کبھی نہیں دیکھی کہ دنیا کی تاریخ کے عظیم انسان کو مسجد سے نکال کر اپنی روزمرہ کی زندگی میں شامل کریں۔انہوں نے کہا کہ قرآن پاک میں اللہ حکم دیتا ہے کہ ان کی زندگی سے سیکھو، ان کے سنت پر چلو کیوں کہ قرآن ہمارے لیے ہدایت کی کتاب ہے اس سے ہماری زندگی بہتر ہوگی اس سے ہمیں فائدہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہم پانچوں وقت نماز پڑھتے ہیں اور اللہ سے وہ راستہ مانگتے ہیں جو ہمیں نعمتیں بخشے گا خوشیاں دے گا، سکون دے گا لیکن جو سب سے عظیم انسان اس راستے پر تھے، میں نے دیکھا کہ ان کی زندگی کا ہماری زندگی سے تعلق ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد سے باہر اپنی زندگیاں ری ماڈل کرنا ہماری سب سے بڑی کامیابی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کا مقصد نبی کریم ﷺ کی سوچ پر چلنے کی کوشش ہے اور ان کی سنت، مدینہ کی ریاست، رولز آف لا، قانون کی بالادستی، فلاحی ریاست کا قیام ہے۔انہوں نے کہا کہ جنگ بدر میں سب کے پاس ہتھیار نہیں تھے لیکن جب قیدی پکڑے تو رہائی کے لیے پیسے بھی لے سکتے تھے لیکن پیسے سے زیادہ ترجیح علم کو دی،علم سیکھنا بھی عبادت ہے۔انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے کہا کہ جب بھی اسلامی معاشرہ اسلام کے ان اصولوں پر واپس گیا ہے جو ریاست مدینہ میں بنائے گئے تھے تو وہ معاشرہ اوپر آیا ہے یعنی وہ نبی ﷺ کی سنت پر چل کر اوپر گئے، جس معاشرے میں قانون کی حکمرانی نہیں ہوتی وہ تباہ ہوجاتے ہیں، قانون کی بالادستی قائم ہونے تک معاشرہ اوپر نہیں آسکتا، طاقت ور کو قانون کے نیچے لانے تک قوم اوپر نہیں جاسکتی۔انہوں نے کہا کہ غریب آدمی جتنی بھی چوری کرلے وہ لندن میں فلیٹ نہیں خرید سکتا ہے، یو این کی ایک رپورٹ ہے کہ ہر سال غریب ممالک سے ایک ہزار ارب روپے باہر جاتے ہیں، طاقت ور لوگ اپنا پیسہ باہر لے جاتے ہیں،غریب جیل جاتا ہے، ریاست عام آدمی کی ضرورت پوری نہیں کرتی،فلاحی ریاست نہیں بن سکتی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے قوم کو علم، تعلیم اور ترقی کی طرف لے کر جانا ہے، تعلیم کے حصول کو عبادت کا حصہ بنادیا گیا تو کئی صدیوں تک مسلمان سائنسدان ایسے ہی نہیں تھے اور خلیفہ مامون رشید نے دارالحکمت قائم کیا جہاں دنیا کی کتابیں ترجمہ کی گئیں، مسلمان رہنما تھے جس کی بنیاد مدینہ میں رکھی گئی۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کے بعد پھر یہ بھی دیکھا کہ ہم نیچے کیسے گئے اور یورپ آگے کیسے گیا، انہوں نے تعلیم اور تحقیق پر زور دیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ ان سکالر شپس کا مقصد یہ ہے کہ کوئی ذہین نوجوان صرف اس لیے تعلیم سے محروم نہ رہ جائے کہ وہ اس کے اخراجات نہیں اٹھا سکتا۔اس سکالر شپ پروگرام کے تحت 129 سرکاری یونیورسٹیز میں 69 ہزار سکالر شپس دینے کا منصوبہ ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ رحمت اللعالمین اسکالرشپ پروگرام پاکستان میں انقلاب برپا کر دے گا، اسلام تعلیم کے فروغ پر زور دیتا ہے، قرآن کی پہلی وحی بھی پڑھنے کے حوالے سے آئی، تعلیم کسی بھی معاشرے کا بنیادی عنصرہے، اس کے بغیرکوئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا۔ رحمت اللعالمین ﷺ اسکالر شپ پروگرام میں 50 فیصد اسکالر شپس خواتین کیلئے مختص کیے گئے ہیں۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے اس موقع پر کہا کہ رحمت اللعالمین اسکالرشپ پروگرام میں وزیراعظم کے وژن کے مطابق کے پی حکومت بھی حصہ ڈالے گی، صوبے میں مختلف سطح پر کے پی حکومت تعلیمی وظائف دے رہی ہے۔ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے اسکالر شپ پروگرام سیغریب اورمتوسط طبقے کو تعلیم کی سہولیت میسر آئیگی۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں