0

سعد رضوی قتل اور دہشت گردی کے تحت گرفتار، رہائی نہیں ہوئی، شیخ رشید

 اسلام آباد (مانند نیوز ڈیسک) وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک لبیک سے معاملات طے پاگئے، کالعدم قرا ر دئیے جانے کے خلاف ٹی ایل پی 30 دن میں اپیل کرسکتی ہے، سعد رضوی کی رہائی نہیں ہوئی بلکہ وہ 302 اور 7 اے ٹی اے کے تحت گرفتار ہیں، سعد رضوی سمیت 210 ایف آئی آر قانونی طریقہ کار سے گزریں گی،16 ایم پی او کے تحت گرفتار  733 کارکنوں میں سے 699 کو رہا کر دیا گیا،کسی کا کوئی دبا نہیں، ریاست کی رٹ قائم ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ گزشتہ دنوں جو کچھ ہوا اس لڑائی میں سوشل میڈیا کا استعمال ہوا، سوشل میڈیا کا اصل مقصد پاکستان کے امن کوتباہ کرنا تھا، ساری صورتحال میں بھارت سے دو دو لاکھ لوگ آن لائن تھے، بھارت ہمیں فیٹف میں خراب کرنا چاہتا ہے، ہماری افواج نے جانوں کا نذرانہ دے کر دہشت گردی ختم کی، سوشل میڈیا نے جو کیا اس کا جائزہ لیا جارہا ہے۔وزیرداخلہ نے کہا کہ سعد رضوی کی ابھی رہائی نہیں ہوئی، وہ 302 اور 7 اے ٹی اے کے تحت گرفتار ہیں، اور ٹی ایل پی نے کسی کی رہائی کی بات بھی نہیں کی، سعدرضوی سمیت 210 ایف آئی قانونی مرحلے سے گزریں گی، ٹی ایل پی کو انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت کالعدم قرار دیا گیا ہے،رہائی پانے والوں میں سے زیادہ کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے، ٹی ایل پی سیاسی جماعت ہے اور 2018 کے انتخابات میں پنجاب کی تیسری بڑی پارٹی تھی، ان کے پاس اپیل کا حق موجود ہے اور وہ 30 روز میں اپنا جواب داخل کراسکتے ہیں، ایک کمیٹی بنے گی جو کیس کا فیصلہ کرے گی۔شیخ رشید نے کہا کہ سراج الحق نے مذاکرات کامشور ہ دیا ان کا مشکور ہوں، لیکن مولانا فضل الرحمان نے سمجھا کہ شاید ان کی لاٹری نکل آئی ہے، جو بھی کرتے ہیں ان کو الٹا پڑتاہے، وزیر داخلہ نے کہا کہ ریاست کسی کے دباو میں نہیں، بین الاقوامی تعلقات ریاست کا معاملہ ہیں، وزیراعظم ناموس رسالت کے معاملے پر مغربی ملکوں کو اعتماد میں لیں گے، عمران خان دنیا کے حکمرانوں کو ناموس رسالت کی اہمیت سے آگاہ کرنے جارہے ہیں۔20 اپریل کو 7 گھنٹے ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کے بعد معاملات طے پا گئے اور اسی روز قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا گیا، پیپلز پارٹی نے پارلیمان کا بائیکاٹ کردیا، قرارداد میں فرانسیسی سفیر کو ملک سے نکالنے پر بحث بھی شامل تھی، لیکن شاہد خاقان عباسی نے غلط الفاظ استعمال کئے وہ لگتے نہیں کہ وزیراعظم رہے ہیں، اپنی سیاسی زندگی کے سب سے نازیبا الفاظ دیکھے۔انہوں نے کہا کہ قرارداد میں فرانس کے سفیر کو نکالنے کے لیے پارلیمان میں بحث کی جائے گی، یہ اسلام کا نعرہ ہے، اسلام آباد کا نعرہ نہیں ہے۔وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ ایسا قانون لاناچاہتے ہیں جو کسی کے فرقے کو چھیڑے نہیں اور اپنا فرقہ چھوڑے نہیں، محرم، عید میلاد النبی سمیت تمام ایونٹ پر مسائل پیدا ہوتے ہیں، سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان کے استحکام کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی، پولیس اور رینجرز نے سارے معاملے میں زبردست کام کیا، بھارت اور دیگر امن دشمن ممالک ہمیں فیٹف کے بلیک لسٹ میں دیکھنا چاہتے ہیں، کوشش کریں گے کوئی ایک پالیسی لائیں،شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ تیس گاڑیاں جلیں، 5انہوں نے واپس کیں، 12لوگ جو ان کے پاس تھے 19 کی رات واپس کر دیئے تھے۔ جو شخص قانون کو ہاتھ میں لے گا قانون اسے ہاتھ میں لے گا، پولیس والے بھی زخمی ہوئے، تحریک لبیک کے لوگ بھی جاں بحق ہوئے۔برطانوی ہائی کمشنر سے بات ہوئی ہے اور کہا ہے نوازشریف کو پاکستان واپس بھیج دیں اور انہیں ریڈ لسٹ میں شامل کریں، ہم نے برطانوی کمشنر سے کہا کہ ہم جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں، برطانیہ نے نوازشریف کی واپسی کے حوالے سے کوئی مثبت جواب نہیں دیا۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں