0

ایبٹ آباد میں کورونا کی تیسری خطرناک لہر پر ایک تفصیلی اجلاس

ایبٹ آباد (مانند نیوز ڈیسک) کمشنر ہزارہ ڈویژن ریاض خان محسود نے منگل کے روز ہزارہ ڈویژن کے علماء کرام، سیاسی پارٹیوں کے مقامی رہنما، میڈیا, تاجر برادری، اپوزیشن، اقلیتی برادری کے نمائندوں اور زندگی کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے نمائندوں کے ساتھ کمشنر ہاؤس ایبٹ آباد میں کورونا وائرس کی بڑھتی ہوئی تیسری خطرناک لہر پر ایک تفصیلی اجلاس منعقد کیا۔ایم این اے پرنس محمد نواز خان، ایم این اے سجاد اعوان، ایم پی اے نزیر عباسی، ایم پی اے مومنہ باسط، ایم پی اے اورنگزیب نلوٹھہ، ڈی آئی جی ہزارمیرویس نیاز،ڈپٹی کمشنرز اور پولیس افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر ہزارہ نے کہا کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر بہت زیادہ خطرناک ہے لہذا ہزارہ ڈویژن کے علماء کرام، سرکاری مشینری میڈیا اور زندگی کے ہر شعبے سے وابستہ افراد نے ہزارہ ڈویژن کے عوام میں شعور کی بیداری کا کام بھرپور طریقے سے کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہزارہ ڈویژن کے لوگ تعلیم یافتہ ہیں ان کے شعور کی سطح بہت بلند ہے لہذا انہوں نے اس خطرناک بیماری کے خلاف متحد ہو کر اس سے اپنے آپ کو اور اپنی نئی نسل کو محفوظ کرنا ہے۔ انہوں نے اجلاس کے شرکاء کو کہا کہ آپ کو پورا معاشرہ سنتا اور فالو کرتا اس لیے آپ مساجد، عبادت گاہوں، بازاروں اور ٹرانسپورٹ میں کورونا وائرس کے بارے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عملدرآمد کی تلقین کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مذہبی تہوار عید الفطر آ نے والی ہے اور اس موقع پر ہمارے لوگ بڑے جوش وجذبے سے ایک دوسرے کے ساتھ ملتے ہیں۔ عید کی خریداری کے لیے ہجوم جمع ہونے سے اس خطرناک بیماری کے پھیلنے کے امکانات ہے لہذا تمام زمہ دار حلقے اور مقامی انتظامیہ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عملدرآمد کروائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پڑوسی ملک بھارت میں اس بیماری نے تباہی مچادی ہے اور ہمارے لوگوں کو چاہیے کہ وہ اس سے سبق لے اور حالات کو خراب ہونے سے بچانے کی بھرپور کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود بھی بازاروں کا دورہ کرینگے اور مجموعی صورتحال پر ذاتی طور پر کڑی نظر رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہزارہ ڈویژن میں دفعہ 144 نافذ کر دیا گیا ہے اور بغیر ماسک کے گرفتاری کے ساتھ ساتھ بھاری جرمانے بھی ہونگے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر لوگوں نے احتیاطی تدابیر کا خیال نہیں رکھا اور صورت حال خراب ہونا شروع ہوا تو پھر مکمل لاک ڈاؤن مجبوراََ لگانا پڑے گا۔اس موقع پر علمائے کرام اور اجلاس کے دوسرے شرکاء نے بھی اس مہلک بیماری سے متعلق اظہارِ خیال کیا اور اس حوالے سے اپنے بھر پور تعاون کا یقین دلایا۔ قبل ازیں کمشنر ہزارہ نے ڈویژن بھر کے ڈپٹی کمشنرز، پولیس افسران اور محکمہ صحت کے افسران کے ساتھ ایک تفصیلی میٹنگ کی اور اس میں کورونا کے موجودہ صورت حال کے بارے غور و خوص کیا گیا۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں