0

تحریک انصاف قومی جماعت جبکہ پا ک فوج قومی فوج ہے، شیخ رشید

راولپنڈی (مانند نیوز ڈیسک) وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ، ملک کی خوش قسمتی ہے کہ ملک میں دو چیزیں قومی ہیں ایک تحریک انصاف قومی جماعت ہے اور ایک پاکستان کی فوج قومی فوج ہے جس کے پیچھے سارا پاکستان کھڑا ہے۔ میڈیا سے گفتگومیں انہوں نے  کہا کہ   بلاول ایک سی وی کی بجائے پورا دستہ سی وی کا لے جائے  اس کی سی وی ہے ہی کوئی  نہیں، اس کی سی وی میں جانتا ہوں، پاکستان میں بلاول کی سی وی میرے پاس ہے، وہ دل کاجانی ہے سو وہ سیاست کی رونق ہے، کشمیر میں بھی اس کا جانا ضروری ہے اس کے بغیر تو بے مزہ ہے کام۔مریم نواز اور بلاول بھٹو ز جو زبان استعمال کررہے ہیں وہ غیرذامہ دارانہ، غیر پارلیمانی اور بیہودہ  ہے، دونوں کو پتا ہے کہ وہ 25جولائی کو آزاد کشمیر  میں الیکشن ہارنے جارہے ہیں اور عمران خان حکومت بنانے جارہا ہے۔ ہم ساری دنیا کو یہ  کہنا  چاہتے ہیں کہ ہم افغانستان میں امن کے لئے پہلے بھی ساری دنیا کے ساتھ تھے آج بھی ساتھ ہیں لیکن اب پاکستان افغانستان کے خلاف کسی بھی کاروائی کے لئے کوئی بیس نہیں دے گا، یہ عمران خان کا اٹل فیصلہ ہے۔ اتوار کے روز  راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو  میں  شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ جس دن پاکستان میں ہارنے والی پارٹی نے مان لیا کہ میں ٹھیک ہارا ہوں اس دن پاکستان میں جمہوریت ٹھیک ہوجائے گی،اس دن کشمیر کو اپنا حق مل جائے گا، جب آپ کشمیر میں جاکر عمران خان پر تنقید کرتے ہیں اور جب آپ کشمیر میں جاکر عمران خان کے خلاف نشانہ بازی کرتے ہیں اورسارے کشمیری ایک دوسرے کو جانتے ہیں اور کسی ڈبے سے ووٹ زیادہ نہیں نکلنے، صرف یہ ہے کہ بلے کے نشان کے ووٹ زیادہ نکلنے ہیں جس کی آپ کو تکلیف ہے اور آپ کی سیاسی تکلیف اللہ تعالیٰ ہی دور کرسکتا ہے۔ ہم ساری دنیا کو یہ  کہنا  چاہتے ہیں کہ ہم افغانستان میں امن کے لئے پہلے بھی ساری دنیا کے ساتھ تھے آج بھی ساتھ ہیں لیکن اب پاکستان افغانستان کے خلاف کسی بھی کاروائی کے لئے کوئی بیس نہیں دے گا، یہ عمران خان کا اٹل فیصلہ ہے اور پاکستان کی قوم بھی یہی چاہتی ہے کہ ہم آلہ کار نہ بنیں اور غیرت سے جئیں، جو لوگ سمجھتے ہیں کہ پاکستان پر دباؤ تو پاکستان پر کوئی دباؤ نہیں، پاکستان دنیا کے ایسے خطہ میں   واقع ہے کہ دنیا کی کوئی سپر پاور ہمیں نظر انداز نہیں کرسکتی خواہ وہ چین ہو، خواہ وہ امریکہ ہو یا روس ہو۔ ہمیں اللہ تعالیٰ نے ایسے مقام پر بنایا ہے کہ ہمارے بغیر کسی کی دال نہیں گل سکتی۔ ساری قو م آج پاکستان کی سلامتی کے لئے پاک فوج کے پیچھے کھڑی ہے، عمران خان کے پیچھے کھڑی ہے اور موجودہ حکومت اور پاک فوج مل کر افغانستان میں امن کی راہ ہموار کریں گے۔ شیخ رشید نے کہادنیا میں تو اپوزیشن کے صرف اکاؤنٹس ہیں، برطانیہ کو پتا ہے کہ مریم نواز کی برطانیہ میں کہاں کتنی جائیداد ہے، اور امریکہ کو پتا ہے کہ ان کے کتنے اکاؤنٹس ہیں، کس منہ سے یہ دنیا سیاست میں باتیں کررہے ہیں، یہ صرف کشمیر کا کیس ٹی وی پر لڑنے جارہے ہیں، ایک وقت آئے گا عمران خان یہ کیس دنیا میں لڑے گا۔ پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے، خیبر پختونخوا میں ہے، گلگت بلتستان میں ہے، بلوچستان میں بھی ہے اور کشمیر میں بننے جارہی ہے، ملک کی خوش قسمتی ہے کہ ملک میں دو چیزیں قومی ہیں ایک تحریک انصاف قومی جماعت ہے اور ایک پاکستان کی فوج قومی فوج ہے جس کے پیچھے سارا پاکستان کھڑا ہے۔ قومی سلامتی کی فوج نے جو بریفنگ دی ساری اپوزیشن، ساری جماعتیں پاک فوج کے ساتھ ہیں۔  امریکا اور برطانیہ جانتے ہیں مریم نواز اور بلاول کے کتنے بیرون ملک اکانٹس ہیں، دونوں صرف ٹی وی پر کشمیر کا کیس لڑ رہے ہیں۔ آزاد کشمیر الیکشن میں کسی ڈبے سے ووٹ زیادہ نہیں نکلنے، صرف بلے کے ووٹ زیادہ نکلیں گے۔ یہ عمران خان ہیں جس نے ڈنکے کی  چوٹ پراڈے دینے سے انکار کیا۔ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں، ہماری خواہش ہے کہ جمیعت اسلامی، اشرف غنی، عبداللہ عبداللہ اور کرزئی بھی، ملا برادران بھی اور استاد عطاء محمد بھی مل بیٹھیں، آدھی دہائی سے افغانستان لڑ رہا ہے، 1979میں روس وہاں آیا اور42سال ہو گئے ہیں، ایک نیا طالبان جنم پا چکا ہے، ایک سلجھا ہوا طالبان جنم پاچکا ہے، یہ وہ طالبان نہیں ہے جو گن سے فیصلہ کررہا تھا، ان سے بات چیت کرنا اور ان سے مذاکرات کرنا نہ صرف پاکستان  کی ضرورت ہے بلکہ پورے خطہ کی ضروت ہے، اگر چین،  ایران میں 400ڈالرز کی سرمایاکاری کی بات کررہا ہے وہ اس وقت تک ممکن نہیں ہے جب تک افغانستان میں امن نہیں ہو گا۔ ازبکستان تک ہم ٹرین لے کر جانا چاہتے ہیں اور وہ اس وقت تک ممکن نہیں ہے جب تک افغانستان میں امن قائم نہیں ہوگا۔چین، روس، ایران، پاکستان ایک بدلے ہوئے خطے ہیں،بھارت کی افغانستان میں جگ ہنسائی ہوئی ہے، آج بھارت کے لئے افغانستان سے نکلنے یا بھاگنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے، وہ بھارت جس نے40سال تک ہمارے لئے1979 سے لے کر آج تک پاکستان کے خلاف دہشت گردی کو وہاں منظم کیا اور پاکستان کے خلاف دنیا کے میڈیا کو غلط اطلاعات فراہم کی گئیں۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جو پاکستانی سعودی عرب جانے کے لئے افغانستان گئے تھے وہ  طور خم بارڈر پر آئے ہوئے ہیں ہم تیزی سے کوشش کررہے ہیں جن لوگوں نے ویکیسن لگوائی ہوئی ہے ان کو فی لفور بارڈر کراس کروادیں، اب دو ہی بارڈر کھلے رہیں گے ایک چمن اور ایک طورخم کااور چمن بارڈر پر بھی ایف آئی اے بھیج دی گئی ہے اور جو لوگ طورخم پر کورونامثبت آتے ہیں تو ان کو ان کے علاقوں میں قرنطینہ کروایا جائے گا کیونکہ وہاں جگہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ افغانستان میں امن ہوگا، طالبان بدلے ہوئے ہیں، دنیا چھوڑ کر بدل گئی ہے اسی طرح پاکستان بھی اپنی پالیسی میں واضح ہے افغانستان ایک خودمختارملک ہے اس میں کسی قسم کی مداخلت نہیں ہو گی، نہ اشرف غنی کے لئے اور نہ طالبان کے لئے، جو طالبان، اشرف غنی، عبداللہ عبداللہ اور کرزئی اور افغانستان کی قوم فیصلہ کرے وہ ہمیں قابل قبول ہے۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں