0

جامعہ چترال میں مون سون شجرکاری دن منایا گیا

چترال (گل حماد فاروقی) یونیورسٹی آف چترال میں مون سون شجرکاری دن منایا گیا۔اس سلسلے میں یونیورسٹی کے آڈیٹوریم ہال میں ایک تقریب بھی منعقد ہوئی۔ وائس چانسلر ڈاکٹر ظاہر خان نے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے  پودوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ چترال پر موسمیاتی تبدیلیوں کا بہت زیادہ اثر ہوا ہے کیونکہ یہاں برفانی تودے پھٹنے، سیلاب آنے اور گرمی کی شدت میں اضافہ اس کی اثرات کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہئے کہ زیادہ سے زیادہ پودے لگائے کیونکہ ان پودوں کی وجہ سے نہ صرف ہمیں وافر مقدار میں آکسیجن ملتا ہے  بلکہ یہ ہماری  ماحولیات پر بھی دور رس اثرات ڈالتے ہیں۔ ڈویژنل فارسٹ آفیسر سردار فرہاد  جنگلات کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ جتنے زیادہ پودے ہوں گے اتنے ہی قدرتی آفات کم ہوں گی اور ہماری ارد گرد ماحول بھی خوشگوار رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں جو گرمی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے یہ صرف اور صرف جنگلات کی کٹائی اور پودوں کی کمی کا نتیجہ ہے۔ تقریب کے دوران اس وقت شرکاء پر سکتہ طاری ہوا جب ڈی ایف او نے حاضرین سے سوال پوچھا کہ آپ میں سے کتنے لوگ NTFP یعنی نان ٹمبر فارسٹ  پروڈکشن کے بارے میں جانتے ہیں تو تمام شرکاء کو جیسے سانپ نے ڈسا ہو سب کے سب خاموش رہ گئے جس پر DFO نے نہایت افسوس کا اظہار کیا کہ یونیورسٹی لیول کے طلباء و طالبات اور شرکاء کو این ٹی ایف کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔ تقریب میں بیٹھے ہوئے چند طلباء نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ اس بارے میں ان کو کسی کچھ بتایا نہیں ہے اور نہ ہی این ٹی ایف نے کوئی ایسی کارکردگی دکھائی ہے جس سے سب لوگ باخبر ہو۔تقریب میں اعجاز احمد نے بھی اظہار حیال کیا۔ بعد میں وائس چانسلر اور دیگر مہمانوں نے یونیورسٹی کے لان میں پودے لگار کر مون سون شجرکاری کا دن منایا۔ اس کے علاوہ محکمہ جنگلات کے افسران، پروفیسرز، طلباء اور دیگر مہمانوں نے بھی پودے لگائے۔ تقریب کے آحر میں طلباء میں مفت پودے بھی تقسیم کئے گئے۔ وی سی ڈاکٹر ظاہر خان نے طلباء و طالبات پر زور دیا کہ وہ ان پودوں کو اپنے گھروں، کھیتوں اور گھر کے چمن میں لگاکر ان کو کامیاب کرے۔ انہوں نے کہا کہ پودے لگانا تو بہت آسان ہے مگر ان کو کامیاب کرنا نہایت مشکل ہے اسلئے ہم سب کو چاہئے کہ  ان پودوں کو کامیاب کرے تاکہ ہمارے ملک میں  جنگلات کی کمی پر قابو پایا جاسکے اور ہم قدرتی آفات سے بچنے کے ساتھ ساتھ ماحول کو بھی خوشگوار بنا سکے۔شعبہ باٹنی کے لکچرار حفیظ اللہ نے کہا کہ ہم جتنے زیادہ پودے لگائیں گے اتنا فائدہ ہوگا کیونکہ ان پودوں سے ہمیں آکسیجن ملتا ہے اور ماحول کو خوشگوار رکھنے میں ان پودوں  اور درختوں کا کلیدی کردار ہے۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ شجرکاری مہم میں ضرور دو پودے لگاکر ان کو کامیاب بھی بنادے۔ تقریب میں کثیر تعدادمیں طلباء و طالبات کے علاوہ  سماجی کارکنوں نے بھی شرکت کی۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں