0

کالام،پولیس حوالدار کو لفٹ نہ دینے پر مقامی کار ڈرائیور کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا۔

سوات (مانند نیوز ڈیسک) سوات کالام: پولیس حوالدار کو لفٹ نہ دینے پر مقامی کار ڈرائیور کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا۔ حوالدار موقف سے بدلتا رہا۔ راضی نامے کی درخواست پر ڈرائیور کا احتجاجاً حوالات سے نکلنے سے انکار۔ مقامی نوجوانوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کی دھمکی۔تفصیلات کے مطابق سوات کی وادی کالام پولیس سٹیشن کے حوالات میں بند ڈرائیور جاوید نے میڈیا کو بتایا کہ وہ ایمرجنسی کام پر جالبنڈ جارہے تھے کہ تحصیل چوک پر پولیس حوالدار امیر زیب اور اس کے دو ساتھیوں نے لفٹ مانگی۔ معذرت پر انہوں نے بتایا کہ سڑک سرکار کی ہے اور گاڑی کے دو پہئیے بھی سرکار کی ملکیت ہے اور زبردستی تھانہ کالام تک پہنچانے پر بضد ہوگئے۔ انکار پر انہوں نے لائسنس مانگا اور سیدھے حوالات میں بند کردیا۔ ان کے خلاف لائنس کی عدم موجودگی اور اورسپیڈنگ کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔جب میڈیا نمائندوں نے حوالدار امیرزیب سے موقف پوچھا تو انہوں نے پہلے یہ الزام لگایا کہ گاڑی اورسپیڈنگ پر تھی انہوں نے روک کر لائسنس دریافت کیا اور عدم موجودگی میں ڈرائیور کو حوالات پہنچا دیاگیا۔ بعد میں میڈیا کے سامنے اس بات پر قائیل ہوگئے کہ ہم نے لفٹ مانگی تھی، مگر ڈرائیور انکاری تھے۔ سرکار کی سڑک پر بغیر لائسنس کی گاڑی چلانے والے ڈرائیور کے خلاف قانونی کاروائی کی گئی۔ جب میڈیا نمائندوں نے کالام اور گرد ونواح میں بغیر اور لائسنس کے اوورسپیڈنگ کرنے والے ڈرائیوروں کی بھرمار پر سوال اٹھایا کہ اب تک کتنوں کو جرمانے کئے گئے ہیں تو جواب آئیں بائیں شائیں آیا۔اس دوران موقع پر موجود دیگر پولیس اہلکاروں نے ڈرائیور سے معافی طلب کرکے پرچہ خود بھرنے پر بھی راضی ہوگئے، مگر ڈرائیور جاوید راضی نامے سے انکاری ہوگئے اور احتجاجاً حوالات میں بند رہے۔مقامی نوجوانوں عمزذادہ، فضل رحمن گلے، ایڈوکیٹ ذاکر کالام خان اور دیگر نے میڈیا کو بتایا کہ سوات کوہستان میں پولیس آپے سے باہر ہوچکی ہے اور من مانیاں عروج پر ہے۔ مقامی لوگوں کے ساتھ انتقامی کارائیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
انہوں نے ڈی آئی جی ملاکنڈ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور احتجاجی مظاہرے کی دھمکی دی ہے۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں