0

راوی پروجیکٹ لاہور نہیں پورے ملک کے مستقبل کیلئے اہم منصوبہ ہے، عمران خان

شیخوپورہ (مانند نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ راوی پروجیکٹ لاہور نہیں پورے ملک کے مستقبل کیلئے اہم منصوبہ ہے،سمارٹ فاریسٹ کو پورے پاکستان کے لیے مثال بنایا جائیگا۔شیخوپورہ میں رکھ جھوک جنگل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اگر ہمیں اپنی نسلوں کے لیے بہتر پاکستان چھوڑنا ہے تو بہت ضروری ہے کہ پوری قوم مل کر اپنے آپ سے عہد کرلے کہ ہمیں اپنے ملک کو سر سبز و شاداب کرنا ہے، اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کا شکر ادا کرنا ہے ان کا دھیان رکھنا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں لاہور میں پلا بڑا یہاں میٹھا پانی آتا تھا، دیکھتے ہی دیکھتے وہ پانی خراب ہوا، ماحولیات تباہ ہوئی، یہاں ایسی آلودگی کبھی نہیں تھی اسے باغات کا شہر سمجھا جاتا ہے،اب سن کر خوف آتا ہے کہ لاہور میں آلودگی کی سطح اس حد تک بلند ہوچکی ہے کہ بچوں اور ضعیفوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں اور زیر زمین پانی کی سطح بھی کم ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ لاہور میں سیوریج کا تمام فضلہ دریائے راوی میں جاتا ہے اور چونکہ سیوریج پانی ٹریٹ نہیں کیا جارہا اس لیے یہ سارا سیوریج کا پانی دریائے سندھ میں بھی زیر زمین جارہا ہے جس سے زیر زمین پانی بھی آلودہ ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ راوی پروجیکٹ نہ صرف لاہور کے مستقبل کے لیے نہیں بلکہ پورے پاکستان کے مستقبل کے لیے انتہائی اہم منصوبہ ہے جو ہمیں روزِ اول سے معلوم تھا کہ مشکل ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ منصوبہ مشکل نہ ہوتا تو جنرل (ر)پرویز مشرف کے دور میں بن جاتا، پنجاب سپیڈ کے نام سے مشہور شہباز شریف بنا لیتے لیکن وہ نہیں بنا سکے۔ انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار کی حکومت یہ منصوبہ اس لیے بنائے گی کہ اتنے بڑے منصوبے اس وقت کامیاب ہوتے ہیں کہ جب انسان پختہ ارادہ کرلے، کشتیاں جلا کر جائیں یعنی واپسی کا کوئی راستہ نہ ہو اور ٹھان لے کہ جو بھی ہوجائے ہمیں اس منصوبے کو مکمل کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ اس ایک سال کے عرصے میں اس سلسلے میں کتنے مسائل کا سامنا رہا ہے، ہر قسم کی مشکلات آئیں ہیں، لوگوں نے حکمِ امتناع حاصل کرلیے، منصوبے کو تاخیر کا شکار کیا لیکن ہم اپنے عزم سے تمام رکاوٹیں دور کر بیٹھے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ کسی منصوبے کا آغاز کرنا سب سے مشکل ہوتا ہے اور وہ ابتدا میں ہی ناکام ہوتے ہیں، ایک مرتبہ جب اتنا بڑا منصوبہ رفتار پکڑ لیتا ہے تو اسے کوئی نہیں روک سکتا۔انہوں نے کہ جب ہم نے سمارٹ لاک ڈاؤن لگایا تو دنیا بڑی حیران ہوئی کہ یہ کیا چیز ہے اور مذاق بھی اڑایا گیا لیکن اللہ کا شکر ہے کورونا کو جس طرح پاکستان نے قابو کیا ہے اس کی دنیا میں مثال دی جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ اب سمارٹ جنگل بن رہا ہے جس میں ہواوے کے ساتھ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے جس میں ہر پودے کی نمو دیکھی جاسکے گی۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی جگہ درخت کاٹا جائے گا تو سینسر کی وجہ سے فوری معلوم ہوجائے گا کہ یہاں درخت کاٹا جارہا ہے، سائنس کا یہ مثبت فائدہ ہے اور سمارٹ فاریسٹ کو پورے پاکستان کے لیے مثال بنایا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے ہمارے درختوں کی بڑی تباہی کی گئی، سال 2013 تک پورے پاکستان کی تاریخ میں صرف 64 کروڑ درخت اگائے گئے جبکہ صوبہ خیبرپختونخوا میں ہم نے 2013 سے 2018 تک ایک ارب درخت اگا دیئے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمارا ہدف 10 ارب درخت اگانا ہے اور جب ہم اس ہدف کو پورا کرلیں گے تو پاکستان بدل جائے گا، موسم تبدیل ہوجائے گا کیوں درخت اگانے اور کاٹنے کے موسم پر بھی اثرات ہوتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں تین بڑے مسائل کا سامنا ہے، سب سے بڑا مسئلہ پانی کا ہے جس کے لیے درخت اگانا انتہائی ضروری ہے، ہم گلوبل وارمنگ سے سب سے زیادہ متاثرہ 10 ممالک میں شامل ہیں، ہمارے دریاؤں میں پانی کم ہوتا جائے گا۔دوسرا مسئلہ شہروں میں آلودگی کا ہے، جس میں ٹریٹ کیے بغیر سیوریج کا پانی دریاں میں ڈالا جارہا ہے جس سے زیر زمین پانی متاثر ہورہا ہے، عوام کی صحت پر اثر پڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ راوی اربن پروجیکٹ میں پہلی مرتبہ منصوبہ بندی کے ساتھ ایک کروڑ درخت اگائے جائیں گے جس سے لاہور کے شہریوں کو تفریح کے مواقع بھی میسر آئیں گے۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ راوی پر 3 بیراج قائم کیے جائیں گے جو پانی کو روکیں گے جس سے شہر میں زیر زمین پانی کی سطح بلند ہونا شروع ہوجائے گی اور واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس بھی لگائے جائیں گے تا کہ لوگوں کی صحت کو خطرات سے بچایا جاسکے گا۔علاوہ ازیں لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے اس کیساتھ ساتھ 40ارب ڈالر ملکی معیشت میں شامل ہوں گے۔ میں نے اپنی آنکھوں سے ملک میں جنگلات کو تباہ ہوتے دیکھا ہے، پاکستان میں ہر قسم کی جنگلی حیات پائی جاتی تھی اور جیسے جیسے جنگلات کم ہوتے گئے جنگلی حیات بھی معدوم ہوتی گئی۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں