0

جمرود، متنازعہ اراضی پر آپریشن میں گھروں کی مسماری کی مزمت کرتے ہے، اسلام الدین

جمرود (مانند نیوز ڈیسک) جمرود پریس کلب میں جمال خیل قبیلے کے مشر اسلام الدین جمال خیل نے کشران و مشران راج محمد،راحت علی،عابد محمد،فضل امین اور فضل ہادی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز دو غنڈوں میں متنازعہ اراضی پر پولیس نے آپریشن کرکے ہمارے تعمیرات گھروں کو بے غیر قانونی نوٹس مسمار کردئیے جس سے ہمارے کروڑوں کا نقصان ہوا جبکہ چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کیا اس لیے پولیس اور ڈی پی او خیبر کے خلاف عدالت جائے گے۔انہوں نے کہا کہ دو غنڈوں اراضی پر  مختلف قبیلوں اور گوندوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا جس میں جانی و مالی نقصان ہوتا رہا جس کی ہم مزمت کرتے ہے تاہم اس مسئلے کا حل غیر قانونی آپریشن و گھروں کی مسماری نہیں بلکہ روایتی و عدالتی حل تھا جو انہوں نے نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ گھروں کی مسماری و آپریشن و گرفتاری نے ایف سی آر قانون کی یاد تازہ کردی ایف سی آر میں بھی اتنا ظلم نہیں ہوا جتنا ایف آئی آر قانون میں ہوا انصاف کے لیے ہر دروازے پر دستک دے گے۔انہوں نے کہا کہ دو غنڈوں میں پاس کلی منیا خیل اور گلی شاہ مرحوم خاندان کا کوئی حصہ نہیں اس لیے ان خاندان کا دعویداری درست نہیں ہم ان کو ہر گز حصہ نہیں دے گے۔انہوں نے کہا کہ پاس کلی کے منیا خیل قبیلے و گلی شاہ مرحوم کے خاندان کے  مشران ہمارے علاقے کے امن کو خراب کررہے ہیں منیا خیل قبیلے کے مشران حاجی احمد شاہ فرید خیل،ملک سید غا جان قادے خیل اور داؤد منیا خیل پرائے کے شادی میں دیوانہ کا کردار ادا کررہے ہیں اس لیے جتنا بھی نقصان ہوا ان مشران سے ہم مانگے گے۔انہوں نے کہا کہ گوزے گوندے و بارے گوندے کے درمیان حدبندی ہوئی ہے اور جرگہ کو حاجی میرک کے نواسے حاجی سردار اس کی گواہی دی کہ ہمارے پاس حدبندی ہوئی ہے ہماری کوزہ گوندے کے ساتھ ہمارے کوئی حدبندی تنازعہ نہیں اور ہمارا اس اراضی میں کوئی حصہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے نقصانات کا ازالہ نہیں کیا گیا تو ہم عدالت جائے گے اور پولیس کے خلاف احتجاجی مظاہروں پر مجبور ہوں گے۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں