0

وزیراعلیٰ نے پیڈز ہسپتال، انجینئرنگ یونیورسٹی آف سوات اور ریسکیو 1122 اسٹیشن کبل کا سنگ بنیاد رکھ دیا

سوات (مانند نیوز ڈیسک) وزیراعلی نے پیڈز ہسپتال، انجینئرنگ یونیورسٹی آف سوات اور ریسکیو 1122 اسٹیشن کبل کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔صوبے کے سابق وزرائے اعلی نے صرف اپنے اپنے اضلاع پر توجہ دی، موجودہ صوبائی حکومت ضم اضلاع سمیت تمام اضلاع کی یکساں بنیادوں پر ترقی کے لئے کوشاں ہے،محمود خان۔2023 میں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت پورے ملک میں عمران خان کی حکومت بنے گی، وزیراعلی۔وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے بدھ کے روز ضلع سوات کا ایک روزہ دورہ کیا،جہاں انہوں نے اربوں روپے مالیت کے تین اہم ترقیاتی منصوبوں کا باضابطہ سنگ بنیاد رکھ دیا جن میں سوات یونیورسٹی آف انجینئرنگ، پیڈز ہسپتال اورریسکیو 1122 اسٹیشن کبل شامل ہیں۔ سوات یونیورسٹی آف انجینئرنگ کا منصوبہ تین سال کے عرصے میں مکمل کیا جائے گاجس میں یکم جون2023 ئتک کلاسوں کا اجرائمتوقع ہے۔ ابتدائی طور پریونیورسٹی میں سول انجینئرنگ، ہائیڈرو پار انجینئرنگ، بائیو میڈیکل انجینئرنگ اور کمپیوٹر سسٹم انجینئرنگ کے شعبے قائم کئے جائیں گے۔ یونیورسٹی ایک مین کیمپس اور تین سب کیمپسز پر مشتمل ہو گی جس میں کلائیمیٹ چینج سنٹر کے علاوہ انسٹیٹیوٹ آف مینوفیکچرنگ بھی قائم کیا جائے گا۔ 300 بستروں پر مشتمل پیڈز ہسپتال کا منصوبہ بھی جون2024 ئتک مکمل کیا جائے گاجو مین بلڈنگ کے علاوہ ڈاکٹر ہاسٹل، نرسنگ ہاسٹل اور دیگر ضروری انفراسٹرکچر پر مشتمل ہو گا۔ یہ ہسپتال مین او پی ڈی، ریڈیالوجی، پیتھالوجی، ایکسڈنٹ اینڈ ایمرجنسی، فارمیسی، پیڈیاٹرک سرجری کے علاوہ امراض اطفال کے دیگر مختلف شعبوں پر مشتمل ہو گا۔ وفاقی وزیر مراد سعید، صوبائی اراکین کابینہ محب اللہ، امجد علی خان، ایم این اے سلیم الرحمن اور دیگر بھی وزیر اعلی کے ہمراہ تھے۔ بعدازاں تحصیل کبل میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہاکہ عوام کی بلا امتیاز خدمت پاکستان تحریک انصاف کا منشور ہے اور ان کی حکومت صوبے کے تمام اضلاع کی یکساں بنیادوں پر ترقی کے لئے نتیجہ خیز اقدامات اٹھا رہی ہے۔ اْنہوں نے کہاکہ وہ میڈیا کے توسط سے چیلنج کر تے ہیں کہ جب حکومت ختم ہو گی تو اُن کے ذاتی اثاثے کم ہوئے ہوں گے زیادہ نہیں، جبکہ سابقہ حکمرانوں نے اقتدار میں آکر عوام کی خدمت کی بجائے صرف اپنی جیبیں بھریں یہی وجہ ہے کہ عوام نے اْن کی مفاد پرستی پر مبنی سیاست کو مسترد کرکے پی ٹی آئی پر اعتماد کیا۔ محمود خان کا کہنا تھا کہ صوبے کے سابقہ وزرائے اعلیٰ نے صرف اپنے اپنے ضلعوں پر توجہ دی جبکہ پی ٹی آئی کی حکومت تمام علاقوں کی ترقی کیلئے کوشاں ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ 72 سالہ تاریخ میں عمران خان نے پہلی دفعہ سوات کو وزارت اعلیٰ کا عہدہ دیاجس پر سوات اور ملاکنڈ کے عوام عمران خان کے مشکور ہیں۔ وزیراعلیٰ نے موجودہ حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ عمران خان نے اپنی حکومت کی کارکردگی عوام کے سامنے پیش کی ہے، ایک نجی چینل کے آزادانہ سروے کے مطابق صوبائی حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے عوامی اطمینان کی شرح 40 فیصد سے بڑھ کر 60 فیصدتک پہنچ چکی ہے اور موجودہ حکومت کی شاندار کارکردگی کی بدولت 2023 ئمیں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت پورے ملک میں عمران خان کی حکومت بنے گی۔محمود خان نے کہاکہ پی ڈی ایم کے نام پر سیاسی بیروزگاروں کا ٹولہ حکومت کو گرانے کی باتیں کر رہا ہے مگر یہ ٹولہ جو بھی کرلے اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہو گاکیونکہ عوام ان کو پہلے سے مسترد کر چکے ہیں، انہیں 2023 تک انتظار کرنا ہوگا اور انشائاللہ 2023 کے انتخابات میں بھی عوام انہیں مسترد کریں گے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ موجودہ حکومت وزیراعظم عمران خان کی دانشمندانہ قیادت میں ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر چکی ہے۔وزیراعظم عمران خان قومی مسائل کا نہ صرف حقیقی ادراک رکھتے ہیں بلکہ قابل عمل حکمت عملی کے تحت ان مسائل کے حل کیلئے بھی کوشاں ہیں۔ اْنہوں نے کہاکہ افغانستان کے مسئلے کے بارے میں عمران خان کا موقف سو فیصد درست ثابت ہو ا ہے۔اْنہوں نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی صرف نعروں اور دعووں کی سیاست نہیں کرتی بلکہ عملی کام پر یقین رکھتی ہے اور ہماری تین سالہ کارکردگی اس کا واضح ثبو ت ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ موجودہ حکومت نے تین سالوں کی مختصرمدت میں سابقہ فاٹا کے انضمام کا عمل خوش اسلوبی سے مکمل کیا ہے جو بلاشبہ ایک غیر معمولی کارنامہ ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت ایک طرف صوبائی معیشت کو دیر پا بنیادوں پر استوار کرنے میں مصروف ہے تو دوسری طرف عوام کو درپیش مسائل کے حل کیلئے بھی سنجیدگی سے کوشاں ہے۔ سماجی خدمات کے شعبوں سمیت صوبے کے پیداواری شعبوں، سیاحت، صنعت اور توانائی وغیرہ پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ محمود خان نے کہاکہ مینگورہ سٹی کیلئے پینے کے پانی کا دیرینہ مسئلہ حل کرنے کیلئے بھی 12 ارب روپے سے زائد کا منصوبہ منظور کیا گیا ہے جس کا باقاعدہ ٹینڈر بھی ہوگیا ہے جو اگلے 50 سالوں تک مینگورہ کے پینے کے پانی کی ضروریات کو پوری کرے گا۔ وزیر اعلی نے سوات سمیت پورے ملاکنڈ ڈویژن میں دہشتگردی کے خلاف جنگ اور امن و امان کی بحالی کے سلسلے میں سکیورٹی فورسز کی کوشش اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مراد سعید نے علاقے کی تعمیر و ترقی کے لئے موجودہ حکومت کے اقدامات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ اجتماع سے وزیر اعلی کے معاون خصوصی کامران بنگش اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں