0

کوہاٹ، اورکزئی ادبی قافلہ کے زیر اہتمام

کوہاٹ (مانند نیوز ڈیسک) اورکزئی ادبی قافلہ کے زیر اہتمام نامور شاعر ادیب ناول نگار صحافی شیر ولی خان اورکزئی کی کتاب کردارونہ کی تقریب رونمائی گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کوہاٹ زیر صدارت بزرگ شاعر سعید رہبر منعقد ہوئی اس موقع پر پروفیسر نور الامین یوسزئی،حیات روغانے،پروفیس اسیر منگل ،ملک مقبول اور محمد الیاس مظلوم یار مہمانان خصوصی تھے جبکہ شیر ولی خان بھی سٹیج پر براجمان تھے تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہو ا جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض شاکر اورکزئی نے ادا کئے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر محفل سعید رہبر نے کہا کہ شیر ولی خان اورکزئی نے پشتو ادب پر احسان کیا کہ انہوں نے کردارونہ کے نام سے ناول لکھ کر کتابی شکل میں شائع کیا جو کہ حقیقت میں ان کے علاؤہ تیراہ و دیگر علاقوں کی حقیقی تصویر ہے جو کہ دہشتگردی سے متاثر ہوئی ہے پروفیسر نور الامین یوسفزئی نے کہا کہ شیر ولی خان اورکزئی نے اس ناول کے ذریعے پشتون قوم کو بیداری کا احساس دلایا ہے حیات روغانی نے کہا کہ شیر ولی خان اورکزئی نے اس ناول میں پشتون قوم کی بنیادی مسائل کو موضوع بنایا ہے اعجاز خٹک نے اپنے مقالے میں کہا کہ ناول لکھ کر شیر ولی نے تاریخ رقم کی ہے پروفیسر اسیر منگل نے کتاب پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ ناول نہ صرف قبائلی علاقوں بلکہ پورے پشتون قوم کی ترجمانی کی ہے کیونکہ اس نے مرض کیساتھ دوا کی بھی نشاہدہی کی ہے الیسا مظلوم یار نے ناول کا تاریخی قرار دیا بعد ازاں مصنف شیر ولی خان اورکزئی نے کہا کہ تین سالہ طویل وقت میں ناول لکھ کر یہی کوشش کی کہ جو دیکھا وہی تحریر کیا اور اپنے پشتون بھائیوں کی رسم و رواج کو بھر پور انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی ۔تقریں سے ملک مقبول سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا بعد ازاں مشاعرہ بھی ہو جس میں غلام شیر افریدی،ممتاز علی خٹک،عبدالرحمن عید،پروفیسر محبت خان خٹک،فیروز خان صادق، نور رحمان درویش،زاہد افریدی،ادریا ملنگ،اسد ایاز،گوہر ایوب گوہر،شفیع اللہ عاجز،رح۔ت شاہ رحمت سمیت شعراء نے اپنا کلام سن کر حاضرین سے خوب داد حاصل کر لی ۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں