0

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کرنے والا شخص ماراگیا

 واشنگٹن (مانند نیوز ڈیسک) امریکی ریاست ٹیکساس میں پولیس اور ایف بی آئی کے آپریشن میں ایک یہودی عبادت گاہ میں یرغمال بنائے گئے تمام افراد کو رہا کرا لیا گیا ہے جبکہ ایک نامعلوم شخص کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا ہے جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس نے عبادت گاہ میں چار افراد کو یرغمال بنایا تھا۔امریکی حکام کے مطابق اس مشتبہ شخص کو لائیو سٹریم میں چیختے ہوئے سنا جا سکتا ہے اور وہ پاکستانی نیورو سائنس دان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کر رہا تھا جنہیں افغانستان میں امریکی فوج کے افسران کو قتل کرنے کے الزام میں قید کی سزا کا ٹ رہی ہیں امریکہ کی ریاست ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ یہودی عبادت گاہ میں یرغمال بنائے گئے تمام افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ ٹیکساس کے گورنر کے اعلان سے قبل عبادت گاہ کے قریب دھماکے اور گولیاں چلنے کی آوازیں سنی گئیں۔پولیس حکام نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ‘عبادت گاہ میں یرغمال بنانے والا مشتبہ شخص مارا گیا۔’ عبادت گاہ میں چار افراد کو یرغمال بنانے والے شخص نے امریکہ کی جیل میں قید عافیہ صدیقی سے بات کرنے یا ملنے کا مطالبہ کیا۔یہودی عبادت گاہ میں 4 افراد کو یرغمال بنانے کا واقعہ امریکہ کے مقامی وقت کے مطابق ہفتے کی صبح پیش آیا اور تقریبا دس گھنٹے سے زائد جاری رہا۔اس دوران آٹھ گھنٹے بعد پہلے یرغمالی کو رہا کیا گیا تھا۔حکام کے مطابق کولیویل شہر کی کانگریگیشن بیتھ اسرائیل نامی عبادت گاہ میں یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہاں ہونے والی عبادت کو لائیو سٹریم کیا جا رہا تھا۔ عبادت گاہ کی لائیو سٹریم فیڈ کو ہٹانے سے قبل نشر ہونے والی ویڈیو میں ایک شخص کو بلند آواز میں کہتے سنا گیا کہ وہ کسی کوبھی نقصان نہیں پہنچانا چاہتا۔پولیس کے مطابق ایف بی آئی کے اہلکار عبادت گاہ میں یرغمالی صورتحال بنانے والے شخص سے مذاکرات کرتے رہے۔ اے بی سی ٹیلی ویژن کے مطابق عبادت گاہ میں موجود شخص مسلح تھا  اس نے پاکستان سے تعلق رکھنے والی عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کیا۔یاد رہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو ایک امریکی عدالت نے افغانستان میں امریکی فوج اور حکومت کے اہلکاروں پرحملے کے سات  الزامات کے تحت 86 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ڈاکٹر عافیہ کو جولائی 2008 میں افغانستان سے گرفتار کی گیا تھا

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں