0

اسلام آباد ہائی کورٹ‘شہزاد اکبر، شہباز گل کے نام سٹاپ لسٹ سے فوری نکالنے کا حکم

اسلام آباد (مانند نیوز ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے فوری طور پر سابق معاون خصوصی سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گل اورسابق مشیر احتساب بیرسٹر مرزا شہزاد اکبرکے نام سٹاپ لسٹ سے نکالنے کا حکم دیدیا۔عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے کو شہزاد اکبر اور شہباز گل کو ہراساں کرنے سے بھی روک دیاہے۔ دوران سماعت جوائنٹ سیکرٹری داخلہ اور ایف آئی اے حکام عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے عدالتی حکم پر جواب داخل کرانے کے لئے مہلت طلب کی۔ دوران سماعت شہزاد اکبر نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ روز ان کا نام سٹاپ لسٹ میں شامل کرنے کا حکم معطل کیا گیا تھا اس پر ابھی تک عملدرآمد نہیں ہوا اوران کے نام بدستور واچ لسٹ پر شامل ہیں۔ اس پر ایف آئی اے حکام نے کہا کہ عدالت کا حکم تاخیر سے ملا تھا اورافسران تراویح پڑھنے چلے گئے تھے اب اس حکم پر عملدآمد ہو گا۔ اس موقع پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کیا صورتحال تھی کہ ان کے نام شامل کئے گئے۔ اس پر ڈائریکٹر ایف آئی اے نے کہا کہ جب یہ نام شامل کئے گئے اس وقت غیر معمولی حالات تھے۔اس پر چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا مارشل لاء لگ گیا تھا۔ اس پر عدالت کو بتایا گیا کہ دونوں افراد کے خلاف انکوائری شروع کی گئی اور اسلام آباد زون سے درخواست آئی تھی جس کے بعد ان کے نام سٹاپ لسٹ میں شامل کئے گئے۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ جو کچھ ہوتا رہا ہے اور جو کچھ ہو رہا ہے یہ سب درست نہیں جبکہ شہزاد اکبر نے کہا کہ اگر یہ چاہتے ہیں تو ہم خود اڈیالہ جیل چلے جاتے ہیں،جس پر چیف جسٹس نے شہزاد اکبر سے استفسار کیا کیاآپ اڈیالہ جانا چاہیے، تو شہزاد اکبر نے جواب دیا کہ نہیں نہیں سر۔ جبکہ شہباز گل کے وکیل کا اس موقع پر کہنا تھا کہ میرے کلائنٹ کی حد تک ایسی کوئی اسٹیٹمنٹ نہیں ہے۔اسلام آبا دہائی کورٹ نے شہزاد اکبر اور شہباز گل پر سفری پابندیاں ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے دونوں کے نام اسٹاپ لسٹ سے نکالنے کے حکم امتناع میں توسیع کردی۔ عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے اور سیکرٹری داخلہ سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت18اپریل تک ملتوی کردی۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں