اسلام آباد (مانند نیوز ڈیسک ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تحریکِ انصاف کے 20 منحرف ارکانِ قومی اسمبلی کے خلاف نا اہلی کے ریفرنسز کی سماعت کے دوران نور عالم خان نااہلی ریفرنس کے دائرہ اختیار پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔جمعرات کوپاکستان تحریک انصاف کے 20 منحرف ارکان قومی اسمبلی کے خلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ الیکشن کمیشن نے نور عالم خان نااہلی ریفرنس کے دائرہ اختیار پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔نور عالم خان کی طرف سے ان کے وکیل بیرسٹر گوہر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کہ میرے موکل نے سیاسی جماعت سے نہ استعفی دیا نہ کسی اور جماعت میں شمولیت اختیار کی۔انہوں نے آرٹیکل 63اے ون کا حوالہ دے کر ریفرنس پر اعتراض کر دیا۔نور عالم خان کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن مکمل نہیں ہے اس لیے ریفرنس نہیں سن سکتا اور عدالت فیصلہ دے چکی ہے کہ نااہلی ریفرنس کا فیصلہ فل بینچ کرے گا۔ بینچ کا نامکمل ہونا ایک قانونی معاملہ ہے۔پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چودھری نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن کا مکمل نہ ہونا پارلیمنٹ کی غیر ذمہ داری ہے اور آرٹیکل 218 کے تحت الیکشن کمیشن کے پاس وسیع اختیارات ہیں۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کورم 3 ارکان پر مشتمل ہے اور الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار پر سوال اٹھانا آئین کے منافی ہے۔ الیکشن کمیشن آئین کے مطابق نااہلی ریفرنسز کا فیصلہ کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔فیصل چودھری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے مکمل نہ ہونے میں آپ کا کوئی قصور نہیں اس لیے الیکشن کمیشن کو ہر حال میں نااہلی ریفرنس پر 30دن کے اندر فیصلہ کرنا ہے۔چیف الیکشن کمشنر نے ہدایت کی کہ اسپیکر قومی اسمبلی اس کیس پر جواب داخل کریں، کمیشن فیئر سماعت ہی کرتا ہے، اسپیکر ریفرنس کی کاپی لے لیں، 6 مئی تک اپنا جواب جمع کرا دیں، ہم 30 دن میں فیصلہ کر لیں گے۔الیکشن کمیشن میں ریفرنسز کی سماعت 6 مئی تک ملتوی کر دی گئی۔
0