0

انگوراڈا میں ادا خیل اور خنڈے خیل قبائل کے درمیان زمینی تنازع حل ہوگیا، ایڈیشنل اے سی

وانا (مانند نیوز ) تفصیلات کے مطابق ادا خیل اور خنڈے خیل قبائل کے درمیان 12 سال سے جاری زمینی تنازعہ ضلعی انتظامیہ جنوبی وزیرستان نے کامیابی سے حل کرلیا۔ ڈپٹی کمشنر جنوبی وزیرستان امجد معراج کی ہدایت پر ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر وانا ڈاکٹر صادق علی، میجر محسن (24 بریگیڈ) نائب تحصیلدار برمل اور احمد زئی وزیر قبائل کے ثالثان اور علمائے کرام کی باہمی کوششوں سے ادا خیل اور خنڈے خیل قبائلی عمائدین کے ساتھ حتمی علیحدہ جرگے منعقد کئے جو دونوں قبائل کے درمیان زمین پر “لشکر” سے مسلح تھے۔ دونوں قبائل کے ساتھ حتمی جرگوں کے بعد، دونوں نے قبول کر لیا اور فیصلہ ہونے پر اتفاق کیا، جس پر قبائل اور ثالثان دونوں کے دستخط تھے۔ زمین کی پیمائش کے بارے میں بھی غلط فہمی تھی جسے جرگہ کے ثالثوں نے واضح کیا۔ حتمی حد بندی کے لئے مناسب منصوبہ بندی اور شیڈول پیمائش پیر 19-09-2022 کو شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ دونوں قبائل کی طرف سے ایک ایک بیجو اور فیلڈر کو جرگہ کے سامنے جمع کرایا گیا تھا تاکہ حتمی پیمائش اور حد بندی کمیٹی تک (جس میں نائب تحصیلدار برمل، علاقہ محرر انگور اڈہ اور ایک پٹواری شامل ہو۔ دونوں قبائل نے اپنے بنائے ہوئے مسلح “لشکر” کو ختم کر دیا اور انہیں ہدایت کی گئی کہ وہ پرامن رہے اور حتمی پیمائش اور حد بندی تک امن و امان کی کوئی صورت حال پیدا نہ کریں، بصورت دیگر خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کر کے قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ اور جمع شدہ ضمانت کو بھی ضبط کر لیا جائے گا۔ عمائدین، علمائے کرام اور ثالثوں نے دونوں قبائل کو پر امن طریقے سے حل کرنے میں ضلعی انتظامیہ جنوبی وزیرستان کی انتھک کوششوں کو سراہا۔ واضح رہے کہ تھانہ انگور اڈہ پر تعمیراتی کام کل سے دوبارہ شروع کر دیا جائے گا، انشاء اللہ یہ کام زمین کی تنازع کی بناء پر قبیلہ ادا خیل نے روک دیا تھا

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں