0

امیر مقام نے سیلاب سے تباہ ہونے والے مدین گرڈ اسٹیشن کا افتتاح کردیا

سوات (مانند نیوز ڈیسک) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور اور قومی ورثہ و ثقافت، انجینئر امیر مقام نے منگل کو نئے سرے سے تعمیر شدہ 132 کے وی مدین گرڈ سٹیشن کا افتتاح کیا جس کے بعد مدین کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بجلی کی فراہمی بحال کر دی گئی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انجینئر امیر مقام نے کہا کہ مدین گرڈ سٹیشن کی بحالی ایک بڑا چیلنج تھا اور پیسکو سمیت تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز اس میگا پراجیکٹ کو ریکارڈ کم وقت میں مکمل کرنے پر بھرپور تحسین کے مستحق ہیں۔27 اگست کو آنے والے سیلاب نے بالائی سوات میں مدین گرڈ سٹیشن کے تقریباً 9 مین ٹاورز کو بہا دیا تھا اور وزیراعظم اور انجینئر امیر مقام کی ہدایات کے بعد ریکارڈ 24 دنوں میں مکمل بحالی اور تعمیر نو کی گئی ہے۔اس کی بحالی کے بعد مدین اور ملحقہ علاقوں کو بجلی کی فراہمی بحال کردی گئی جس سے زراعت اور ہزاروں گھریلو صارفین کو فائدہ پہنچا۔انجینئر امیر مقام نے کہا کہ حالیہ تباہ کن سیلاب نے خیبر پختونخوا، سندھ، پنجاب، بلوچستان، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت پورے ملک کو متاثر کیا ہے اور اس کی تباہ کاریاں بہت زیادہ تھیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پوری قوم، افواج پاکستان، ضلعی انتظامیہ، پولیس، پیسکو اور دیگر محکمے سیلاب زدگان کی بحالی اور امداد کے لیے آئے اور انہیں انتہائی ضروری امداد فراہم کی۔ملک میں ریکارڈ توڑ سیلاب میں 30 ملین سے زائد افراد متاثر ہوئے اور ان کے تباہ شدہ گھروں کی تعمیر نو ایک بڑا کام تھا جس کے لیے مخیر حضرات اور ڈونر اداروں کو آگے آنا ہوگا اور ان کے گھروں کی تعمیر نو میں حکومت کی مدد کرنا ہوگی۔امیر مقام کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے سیلاب کی صورتحال کے دوران انتھک محنت کی اور تمام سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا ذاتی طور پر دورہ کیا اور وہاں سیلاب متاثرین سے ملاقات کی۔وزیراعظم نے کے پی سمیت پورے ملک میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو، ریلیف اور بحالی کے کاموں کی ذاتی طور پر نگرانی کی جہاں انہوں نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور بحالی کے کاموں کی رفتار کا جائزہ لیا۔مشیر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے سیلاب سے متاثرہ ڈی آئی خان، ٹانک، سوات، کوہستان، چارسدہ، مہمند اور نوشہرہ کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے ریلیف اور ریسکیو آپریشنز کا معائنہ کیا۔ امیر مقام نے مزید کہا کہ سیلاب متاثرین کے لیے 25 ہزار روپے اور سیلاب سے جاں بحق ہونے والوں کے ورثاء کو 10 لاکھ روپے دینے کے علاوہ وزیر اعظم نے متاثرہ آبادی کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اپنی ٹیم کو متحرک کرکے فرنٹ سے قیادت کی۔انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے پاس وزیراعظم شہباز شریف جیسا لیڈر نہ ہوتا تو سیلاب زدہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشنز میں برسوں لگ جاتے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کی تباہی بہت بڑی ہے اور پوری قوم کو اپنے ضرورت مند بہن بھائیوں کی مدد کے لیے مشترکہ اور انتھک محنت کرنی چاہیے۔ انجینئر امیر مقام نے 2005 کے زلزلے، 2010 کے سیلاب اور حال ہی میں اگست 2022 کے دوران مدین گرڈ اسٹیشن کو پہنچنے والے نقصانات اور سوات کے لوگوں کی سہولت کے لیے اس کی تعمیر نو کے لیے اپنی پرعزم کوششوں کو یاد کیا۔قبل ازیں وزیراعظم کے مشیر نے نئے بحال شدہ مدین گرڈ اسٹیشن کا باقاعدہ افتتاح کیا اور اس کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا۔ پیسکو حکام نے انجینئر امیر مقام کو منصوبے کی مختلف خصوصیات اور بجلی کی فراہمی کی بحالی سے آگاہ کیا۔ مقام نے میگا پراجیکٹ کو کم سے کم وقت میں مکمل کرنے پر پیسکو اور دیگر متعلقہ حکام کو سراہا۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں