0

شانگلہ میں بھی 436پرائمری سکولز کی بندش پانچویں روز میں داخل

    شانگلہ(مانند نیوز)صوبے کے دیگر اضلاع کی طرح شانگلہ میں بھی 436پرائمری سکولز کی بندش پانچویں روز میں داخل،70ہزار سے زائد طلباء و طالبات کا تعلیم شدیدمتاثر۔یکم اگست سے شروع ہونے والے نئے سیشن میں اکتوبر کے پہلے ہفتے سے پرائمری اساتذہ کے ہڑتال کے باعث پرائمری سکولز بند پڑے ہیں۔اساتذہ نے سکولوں کو تالے لگا کر پشاور جناح پارک میں اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج پر ہیں۔والدین، ماہر تعلیمات اور عوامی حلقوں کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آرہا ہیں۔سماجی رابطہ اور سوشل میڈیا پر گزشتہ چار دنوں سے مختلف پوسٹس وائرل ہورہی ہیں جبکہ ہر جگہ اساتذہ پر ہونے والے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ پر تذکرے جاری ہیں،سوشل میڈیا پر حامد پی کے نے لکھا اگر آج اساتذہ اپنے مطالبات منوانے میں ناکام رہے تو اسکے بعد کوئی ملازم حکومت کے سامنے اپنا مطالبہ نہیں منواسکے گا لہٰذاتمام ملازمین پرائمری سکول اساتذہ کوسپورٹ کریں۔اسی دوران دوسرے صارف ہارون رشید پاگوڑئی نے لکھا کہ حکومت خیبرپختونخواہ پرائمری سکول اساتذہ کے جائز مطالبات مان لیں کیونکہ ہٹ دھرمی سے طلباء کا قیمتی وقت ضائع ہورہا ہے جو کہ ناقابل تلافی ہیں۔اس موضوع پر ایک اور صارف سمیر انور نے اساتذہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جسے کئی افراد نے مزید شیئر کیا اس صارف نے لکھا کہ ان پرائیوٹ سکولز اساتذہ کو سلام جو اتنی کم وسائل کے باوجود سرکاری سکول اساتذہ کے بچوں کو پڑھاتے ہیں کیا اپنی ذات کیلئے سکول بند کرنا اور بچوں کا وقت ضائع کرنا کسی اچھے استاد کو زیب نہیں دیتا۔عوامی حلقوں اور ماہرین تعلیمات نے صورتحال پر سخت مایوسی کا اظہارکرتے ہوئے معماران قوم کی سکول بندش کو جارہانہ جبکہ حکومت کی ہٹ دھرمی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جہاں کرونا اور دیگر قدرتی افات کے باعث تعلیمی نظام کو شدید نقصان پہنچا ہے وہاں رہی سہی کثر اب پوری کی جارہی ہیں جو بچوں کے مستقبل ساتھ کھیلا جارہا ہیں۔عوامی حلقوں میں بعض کا کہنا ہے کہ پرائمری اساتذہ کو اس شرط پر سکیل15دیا جائے کہ وہ اپنے بچوں کو پرائیوٹ سکول سے نکال کر سرکاری سکول میں داخل کروائیں۔معماران قوم کو صورتحال اپنے کنٹرول سے باہر نہیں کرنی چاہئے جبکہ حکومت کو بھی صورتحال پر ازسر نو جائزہ لے کر پرائمری اساتذہ کرام کے جائز اور مناسب مطالبات کو فوری مان کر سکولوں کو کھول کر بچوں کی تعلیم پر توجہ دینے کی اشد ضرورت ہیں۔۔ب

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں