سوات (مانند نیوز)گر مینگورہ بائی پاس آور گلی باغ واقع میں ملوث افراد کو گرفتار نہیں کیا گیا ۔تواسلام آباد میں احتجاجی مظاہرہ کیا جاہیں گآ سوات کے مختلف علاقوں مٹہ۔گلی باغ ۔کبل۔چارباغ کی علاؤہ سوات مینگورہ کے نشاطِ چوک میں ہزاروں کی تعداد میں احتجاجی مظاہرہ ہوا ۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے سنیڑ مشتاق احمد نے کہا کہ مینگورہ آور گلی باغ میں جو واقعات ہوئے ان سے سوات کا آمن تباہ ہوا۔انہوں نے واضح کیا کہ اس کی باوجود مرکز ہمیں ہمارے حقوق نہیں دیتے۔ہمارے نظریاتی اور ا ہئنی حقوق نہیں دیے جارہے ہیں۔ہمارےاذدی آور آمن امان کوتباہ کردیا گیا۔مگر اس کی باوجود ہم ان کی دستور آور اہین مانتے ہیں انہوں نے واضح کیا کہ پختونوں کے امریکہ کے ایما پر 400۔ڈرون حملے کیگی۔ہمارےبچوں بوڑھوں جوانوں اور خواتین کو ہزاروں کے تعداد میں شہید کیا گیا ۔اہنوں نے کہا کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ ہمارے باڈر پر تربیت یافتہ فورسز موجود ہیں مگر اس کے باوجود طالبان آور دہشتگرد برابر آرے ہیں ہم اپنے فورسز سے یہ بات پوچھنے میں حق بجانب ہے کہ آمن امان کو تباہ کرنے والے یہ دہشتگرد کس راستے سے ارے ہیں ہمیں بخوبی اندازہ ے کہ یہ دونوں ایک ہیں۔ان سیکورٹی اداروں پر قوم کی اربوں روپے خرچ کیے جاتے ہیں اس کی باوجود آگر یہ ادارے ہمیں تحفظ نہیں فراہم کرسکتے تو پھر ہمیں ان کوئی ضرورت نہیں انہوں نے پختون قوم کو دہشتگردوں کے حوالے کر دیا ہیں۔اگر سوات میں موجود سیکورٹی ادارے آمن امان قائم نہیں کر سکتے۔تو سوات سے نکل جائیں۔ہمیں کوئی ضرورت نہیں ان کو اس شہیدوں کی خون کے ایک ایک قطرے کا حساب دینا ہوگا۔مظاہر ہم نے مطالبہ کیا کہ مینگورہ بائی پاس آور گلی باغ واقع میں ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا جاہیں۔منیگور ہ بائی پاس واقع میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جاہیں۔اور اگر ایک ہفتہ کی آندر اندر سوات سے خوف و ہراس کی فضا ءکو ختم نہیں کیا گیا ۔تواسلام آباد تک احتجاجی مظاہرہ کیا جائیگا۔اس احتجاجی مظاہرے سے منظور پشتون کے علاؤہ دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔مظاہرین کی حق۔اوردشتگرد ی نامظور کے نعرے لگائے
