0

امن کے نام پر سیاسی پوائنٹ سکورنگ کرنے والوں کااصل چہرہ بے نقاب ہوگیا، عزیز اللہ گران خان

سوات (مانند نیوز ) چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے معدنیات خیبرپختونخوا ایم پی اے عزیز اللہ گران خان نے کہاہے کہ امن کے نام پر سیاسی پوائنٹ سکورنگ کرنے والوں کااصل چہرہ بے نقاب ہوگیاہے، نشاط چوک جلسہ میں 70فیصد افراد کاتعلق پاکستان تحریک انصاف سے تھا، لیکن تحریک انصاف کے رہنماؤں اورمنتخب عوامی نمائندوں کو خطاب کرنے کاموقع نہیں دیاگیا، ہم نے جلسہ میں شرکت کرتے وقت پارٹی پرچم نہیں بلکہ سفید جھنڈے ہاتھوں میں اٹھارکھے تھے، جبکہ اے این پی والے اپنے سروں پر سرخ ٹوپیاں رکھے ہوئے جلسہ میں شریک تھے، ان لوگوں کامقصد امن نہیں بلکہ اپنی سیاسی ساکھ کو بچاناتھا۔ تحریک انصاف کے ممبران اسمبلی اور وزراء اپنے اپنے حلقوں میں موجود ہیں، جولوگوں کی خدمت میں مصروف عمل ہے، وزیراعلیٰ محمودخان اوران کے کابینہ کے اراکین اور منتخب ممبران اسمبلی سوات میں قیام امن کے لئے پرعزم ہیں کسی کو سوات کاامن تباہ کرنے اورسواتیوں کو تقسیم کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائیگی وزیراعلیٰ محمود خان سوات سمیت پورے صوبے میں پر امن فضاء کے قیام میں انتہائی مخلص ہے انہوں نے کہا کہ دیگر علاقوں سے آنے والے لوگ سوات کے مسائل سے آگاہ ہیں ہم سوات کے عوامی نمائندے ہیں اور سوات کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں وزیراعلیٰ محمود خان کی قیادت میں عوام اور منتخب نمائندے متحد ہیں اور اُن پر بھر پور اعتماد کرتے ہیں عوام کسی قسم کے افواہوں اور سازشوں پر کان نہ دھرے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے نشاط چوک مینگورہ میں گذشتہ روز ہونیوالے جلسہ پراپنے ردعمل میں کیاانہوں نے کہا کہ سوات ہمارا گھر ہے اور ہم اپنے گھر کاحفاظت کرناخوب جانتے ہیں اور جب نشاط چوک مینگورہ میں سوات میں امن کیلئے جلسے کااعلان کیاگیاتوہم نے بحیثیت سواتی اوربحیثیت منتخب عوامی نمائندے سفید جھنڈوں کے ساتھ اس جلسہ میں شرکت کیلئے پہنچ گئے تھے، میں میئرشاہدعلی اورایم این اے سلیم الرحمان کے نمائندگی کرنے والے خلیل الرحمان سمیت تحریک انصاف کے سیکڑوں بلدیاتی نمائندوں اورپارٹی کارکنوں سمیت جلسہ پہنچ کر یکجہتی کرناچاہئے تھے، چونکہ ایم این اے سلیم الرحمن اسلام آباد میں تھے تو ان کی طرف سے ان کے نمائندے خلیل الرحمان اور تحریک انصاف کے ضلعی کابینہ کے اراکین شریک تھے، ہم نے سیاست کو بالائے طاق رکھ کر سوات میں امن کی خاطر اس جلسہ میں شرکت کی لیکن افسوس کہ ہمیں بولنے نہیں دیاگیا، حالانکہ ستیج پر براجماں لوگوں کاتعلق ہی وفاقی حکومت میں شامل اتحاد سے تھا، جلسہ میں اے این پی والوں اور ان کے قیادت نے باقاعدہ طورپرسروں پر سرخ ٹوپیاں پہن رکھے تھے، ان کے پارٹی کے نعرے لگائے جارہے تھے، یہ غیرسیاسی یاامن کاجلسہ نہیں تھابلکہ یہ مخالف سیاسی جماعتوں کی سیاسی پوائنٹ سکورنگ تھی، انہوں نے کہا کہ سیکورٹی ایجنسیاں مرکز کے کنٹرول میں ہے صوبے کے ساتھ صرف پولیس ہے صوبائی حکومت اور صوبہ کے پولیس قیام امن کے لئے پرعزم ہیں اورقیام امن کے لئے سیکورٹی فورسز اور لوگوں نے جوقربانیاں دی ہیں ان قربانیوں کومدنظررکھتے ہوئے پاک فوج کے شانہ بشانہ صوبائی حکومت امن کے لئے آخر ی حد تک جائے گی، انہوں نے کہا کہ مذکورہ جلسہ میں شریک لوگوں کی 70فیصد کاتعلق پاکستان تحریک انصاف سے تھا۔ ایمل ولی خان اوردیگرکاسوات سے کیاتعلق ہے ان لوگوں کومواقع دی گئی جبکہ ہم سوات کے منتخب نمائندے ہیں اورسواتی ہیں لیکن ہمیں روکاگیا۔ اس کا مقصد سوات میں امن کے لئے جلسہ نہیں تھا بلکہ اپنی سیاسی پوائنٹ سکورنگ کے لئے مجمہ سجایاگیاتھا۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں