0

شانگلہ میں امن کیلئے ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے

   شانگلہ (مانند نیوز) شانگلہ میں امن کیلئے ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے،سوات میں حالیہ واقعات پر شدید تحفظات کا اظہار۔اس خطے کے لوگ دوبارہ بدامنی کسی صورت تیار نہیں،اپنے وطن میں مرجائینگے مگر دوبارہ یہاں سے نہیں جائینگے۔ریاست پر واضح کرتے ہیں کہ ہم اب یہ سلسلہ مزید برداشت کرنے کے متحمل نہیں،اس ریجن کے عوام نے یہاں حال ہی میں ہونے والی دہشت گردی میں اپنے پیاروں کو کھویا،ہزاروں افراد کا نظرانہ دیا جس کے لئے دوبارہ ہرگز نہ تیار ہیں نہ ہونگے۔ریاست امن برقرار رکھنے میں اپنا کردار ادا کریں،منتخب نمائندیں حکومتوں مین بیٹھے ہیں انھیں ابھی خاموشی توڑکر اپنے لوگوں کیساتھ کھڑا ہونا پڑے گا۔سکول،مساجداور اب گھر بھی محفوظ نہیں ریاست پختونوں کو بتائے ان کا کیا قصور ہیں،سوات بائی پاس واقعہ میں شانگلہ چکیسر سے تعلق رکھنے والے افراد کی مبینہ ہلاکت پر مقررین کا کہنا تھا کہ ان واقعات کی آزادانہ اور عدالتی تحقیقات ہونی چاہئے،گلی باغ سوات میں سکول کے بچوں کے وین پر حملہ ہوا،تاحال اقدامات نہ ہونا قابل افسوس اور باعث تشویش ہیں۔آئے روز مختلف واقعات دوبارہ سوات میں بدامنی کے فضا کو فروغ دے رہی ہیں جبکہ سیکورٹی ادارے خاموش تماشائیوں کا کردار ادا کررہے ہیں۔پورے ملاکنڈ ریجن کے لوگ حالیہ واقعات پر خوفزدہ اور شدید تشویش کی کیفیت میں ہیں جبکہ صوبہ ذمہ داری وفاق اور مرکز ناعلمی کا اظہار کررہی ہیں جس سے واضح ہے کہ دوبارہ ایک منظم سازش کے تحت سوات پر چڑھائی ہورہی ہیں جس کے لئے اس ریجن کا کوئی بھی فرد تیار نہیں۔دہشت گردی کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اغواء کاری،بھتہ خوری اور جبری گمشدگی کے حوالے سے عوام میں پائی جانے والے ڈر کو دور کرنا چاہئے تاکہ عوام اپنے ریاست اور حکومت کے ساتھ ایک صف پر ہوجائیں۔احتجاجی مظاہرہ جمعے کے روز بعد نماز جمعہ الپوری ہیڈکوارٹر چوک میں منعقد ہوا جو چار گھنٹے تک جارہی رہاجسکے باعث الپوری مینگورہ،الپوری بشام مین شاہراہ مکمل طور پر بند رہی اور دونوں اطراف سینکڑوں گاڑیوں کی قطاریں لگی۔امن کیلئے نکالی گئی احتجاجی مظاہریں میں نوجوانوں ’منگ پہ خپلہ خاورہ امن غواڑو‘ کے پلے کارڈز اور سفید جھنڈے اُٹھا رکھے تھے جسمیں کثیر تعدادکالج و یونیورسٹی طلباء کی تھی۔احتجاجی مظاہرے سے سابق اراکین صوبائی اسمبلی،بلدیاتی نمائندوں،وکلاء،علماء سمیت مختلف سیاسی ومذہبی جماعتوں کے نمائندوں اور طلباء تنظیموں کے صدور و ممبران نے خطاب کیا اور بدامنی نہیں سہے گے اور نہ بد امنی کیلئے تیار ہیں،جانو کا نظرانہ دینگے اور مزید لاشیں اٹھانے کیلئے تیار نہیں ہیں،امن کیلئے نکالے گئے مظاہریں کے دوران مکمل شٹر ڈاون رہا،تجارتی مراکز،مارکیٹیں،ہوٹلز اور ٹرانسپورٹ آڈے مکمل طورپر بند رہے اور لوگوں نے امن مظاہرے میں کثیر تعداد میں شرکت کرکے یہ بات یقینی بنائے کہ ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد امن کے خاطر ہر قسم قربانی کیلئے تیار ہیں۔۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں