0

قبرستان کے لیے زمین خریدی مگر اکمل نامی شخص نے زبردستی زمین پر قبضہ کیا، پریس کانفرنس

ہنگو(مانند نیوز) سرکی امل قبرستان کے ساتھ ملحقہ ہماری زمین واگزار کرائی جائے، قبرستان کے لیے زمین خریدی مگر اکمل نامی شخص نے زبردستی زمین پر قبضہ کیا، پندرہ سالوں سے انصاف مانگ رہے ہیں مگر کوئی شینوائی نہیں ہوئی، وزیر اعلی اور دیگر حکام انصاف فراہم کریں۔ان خیالات کا اظہار قاضی پمپ  اور بگٹو  کے نیک بدین، مسلم خاں، مجید گل، عادل خان، عظمت خان نے ہنگو میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ سرکی امل میں قبرستان کے لیے ہم نے ریاض قریشی سے پندرہ سال قبل 91 مرلہ زمین خریدی اور اس پر ڈی پی سی کی۔مگر اکمل نامی شخص نے اس پر حل چلایا اور قبضہ کر لیا۔جس کے بعد ہم نے قانونی راستہ اختیار کیا۔اور انتظامیہ نے تحصیلدار اور پٹواری کو اراضی کی نشاندہی کے لیے بھیجا مگر اکمل نے اپنے عزیزوں کے ساتھ مل کر یہ حدود بندی کا مسلہ بھی اٹکائے رکھا۔جس پر ایس ایچ او کے احکامات پر ملک شاجد اور دوسرے مشران پر مبنی جرگہ تشکیل دیا۔ایک سال بعد اکمل نے جرگے کے فیصلے کو بھی ماننے سے انکار کر دیا۔ہم نے ڈی او سی میں درخواست دی۔جس کی کاروائی ایک سال تک چلتی رہی مگر اکمل نے اس میں بھی اپنا موقف پئش نہیں کیا۔نیک بدین، مسلم خان اور دیگر نے کہا کہ ہم پر امن شہری ہیں اور قانون کے مطابق چلنا چاہتے ہیں۔تمام جرگوں اور ڈی ار سی کے فیصلے ہمارے حق میں ہیں۔زمین کا بھی ریکارڈ موجود ہے اور جن افراد سے ہم نے زمین خریدی تھی وہ بھی ہمارے شانہ بشانہ حق کے کیے کھڑے ہیں۔مگر اکمل نامی جو کہ ہماری زمین پر قابض تھا اب اس کی وفات کے بعد اس کا بتیھجا سیف الرحمان  قابض ہے۔انہوں نے وزیر اعلی محمود خان، ائی جی پولیس معظم جاہ، کمشنر کوہاٹ، ار پی او کوہاٹ، ڈپٹی کمشنر ہنگو رفیق خان مہمند، ڈی پی او آصف بہادر اور دیگر حکام سے مطالبہ کیا کہ ہماری زمین ہمارے لیے قابضین سے واگزار کی جائے اور ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ یہ زمین قبرستان کے لیے مخصوص کی ہے جہاں ہمارے پانچ عزیز بھی مدفون ہیں۔نیک بدین اور دیگر نے واضح کیا کہ انتظامیہ فوری انصاف فراہم کرئے ورنہ اس مسلے پر نقص امن و عامہ کا مسلہ پیدا یو سکتا ہے

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں