0

تھیلی سیمیا کے مرض سے ہزارہ کو محفوظ بنانے کے لئے مل کر جدوجہد کی ضرورت ہے، طارق خان

ہزارہ (مانند نیوز)تھیلی سیمیا کے مرض سے ہزارہ کو محفوظ بنانے کے لئے مل کر جدوجہد اور آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ہزارہ ڈویژن میں 6 سو سے زیادہ بچے اور بچیاں اس سے متاثر ہو چکے ہیں جن کو ان کے علاج میں سہولیات فراہم کرنے کے لئے ایوب میڈیکل کمپلیکس میں ہزارہ ڈویژن کا پہلا سنٹر 7 سال کی طویل جدوجہد کے بعد  بنایا گیا ہے۔ان خیالات کا اظہار سیو لائف تھیلیسیمیا کے طارق خان تنولی نے ایبٹ آباد پریس کلب میں متاثرہ بچوں کو 20 لاکھ سے زاہد مالیت کی ادویات کی تقسیم کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنررابعہ سجاد،چیئرمین سیولائف تھیلیسیمیا زینب طارق،صدر ایبٹ آباد پریس کلب سردار نوید عالم،ہارون تنولی کوآرڈینیٹر سیو لائف تھلسیمیا چلڈرن پاکستان،سابق صدر ایبٹ آباد پریس کلب محمد عامر شہزاد جدون،سابق جنرل سیکرٹری اے یو جے محمد اقبال ساغر،مائر تعلیم ناہید عباسی نے بھی خطاب کیا۔تقریب میں ہزارہ کے مختلف اضلاع سے متاثرہ بچے اور ان کے والدین بھی شریک تھے۔طارق تنولی کا کہنا تھا ایک کھلا خط ہزارہ کی بچی کی طرف سے چیئرمین کاشف خان کو بھیجا تھا اس وقت فیصلہ کیا کہ ہزارہ کے بچوں کے لئے کوشش کروں گا۔اس سلسلہ میں ایبٹ آباد پریس کلب کو اعزاز حاصل ہے جن کے تعاون سے ایوب میڈیکل کمپلیکس میں وارڈ قائم ہوا۔اس سلسلہ میں پہلی مرتبہ پاکستان بیت المال سے 4 کروڑ کی ادویات بچوں کو مہیا کی گئیں۔انہوں نے ہزارہ کے مخیر افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ ان متاثرہ بچوں کی اونر شپ کریں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس سلسلہ میں آگاہی پیدا کی جائے کہ شادی سے قبل اس کا ٹیسٹ کیا جائے تاکہ ان متاثرہ بچوں سے پاک معاشرہ تشکیل دیا جائے۔چیئرمین سیو لائف تھیلیسیمیا چلڈرن پاکستان زینب طارق کہنا تھا ہمیشہ بچوں کی سانسوں کو بحال رکھنے ہمیشہ ان کو خون کی فراہمی کے لئیجدوجہد کی ہے۔یہ سب سے سپیشل بچے ہیں ان کا سب مل کر خیال رکھیں۔تقریب میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر رابعہ سجاد عباسی ہیومن رائٹس کا کہنا تھا چیئرمین تھیلیسیمیا زینب کی خدمت کو سراہتے ہیں۔ضلعی انتظامیہ مسائل کے انبار میں الجھی رہتی ہے کوشش کریں گے ان بچوں کے لئے جتنا ہو سکا شانہ بشانہ کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا حق کی آواز کو آگے پہنچانے میں اہم کردار ہے۔انہوں نے کہا کہ تھیلی سیمیا سے بچاؤ کے لئے آگاہی پیدا کی جائے۔دیہی علاقوں میں اس بیماری سے آگاہی نہ ہونے کے برابر ہے۔اس سلسلہ میں آگاہی سیمینار کرنے کی ضرورت ہے۔مقررین کا کہنا تھا خاندان میں کی جانے والی شادیوں سے قبل ٹیسٹ کرنا معیوب سمجھا جاتا ہے۔تھیلی سیمیا سے متاثرہ بچوں سے پیار کرنا اور ان کو وقت دینا سب کا حق ہے۔صدر ایبٹ پریس کلب سردار نوید عالم کا اختتامی کلمات کا کہنا تھا تھیلی سیمیا کے سنٹر کے بعد اب اگلا ٹارگٹ ایوب میڈیکل کمپلیکس میں ترک منشیات کے سنٹر کا قیام ہے۔ہزارہ کی قریبا80 لاکھ کی آبادی میں 10 لاکھ نشہ کی لت میں مبتلا ہیں جن کی بحالی کا ہزارہ بھر میں کوئی سنٹر نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایبٹ آباد پریس کلب پر عوام کا غیر متزلزل اعتماد ہے جو اپنے پیشہ ورانہ کام کے علاوہ سماجی کاموں میں بڑھ چڑھ کا حصہ لیتے ہیں،ضلع میں  الخدمت فاؤنڈیشن کے ساتھ یتیم بچوں کے فنڈ ریزنگ کے علاوہ حالیہ سیلاب متاثرین کے لئے پولیس کے ساتھ مل کے ایک کروڑ سے زاہد مالیت سامان اور نقدی مستحق افراد تک پہنچائی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ تھیلی سیمیا کے بچے بھی خصوصی توجہ کے مستحق ان کے لئے بڑھ چڑھ کر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔تقریب کے اختتام پر متاثرہ بچوں میں لاکھوں مالیتی مفت ادویات بھی تقسیم کی گئیں۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں