0

شانگلہ کے عوام کے ساتھ محکمہ واپڈا کی امتیازی سلوک

    شانگلہ(مانند نیوز)شانگلہ کے عوام کے ساتھ محکمہ واپڈا کی امتیازی سلوک، عوام بلبلا اٹھے،غیر اعلانیہ اور ناروا لوڈشیڈنگ اور اندھا دھندبھاری بلز نے عوام کے ناک میں دم کردیا۔روزانہ کے بنیاد پر بجلی غائب ہوتی ہے،بل آتے ہیں جبکہ بجلی غائب ہے، بجلی کی انکھ مچولی، بدترین لوڈشیڈنگ کے بعد معمولی بارش کے بعد پورا پورا دن بجلی بندش کا سلسلہ نہ تھم سکا،بجلی بندش بدستور جاری۔عوامی احتجاجی مظاہرے کے بعد واپڈا بجلی بندش کا دورانیہ بڑھ گیا۔معمولی معمولی فالت اور ہیلا بہانوں سے بجلی بندش سے کاروبار ٹھپ ہوکررہ گیا ٹریڈ او ر علاقہ مکینوں کا واپڈا خلاف شدید احتجاج ریکارڈ۔دوبارہ واپڈا کے خلاف سڑکوں پر نکلنے اور احتجاجی مظاہرے کیلئے ٹریڈ،سیاسی و سماجی رابطے تیز۔بھاری بھاری بلے اداکرتے ہیں جبکہ بجلی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18گھنٹے سے تجاوز کرگیا۔معمولی بارش ہوتے ہی بجلی کو مکمل طور پر بند کیا جاتا ہے اور وادی تاریکیوں میں ڈوب جاتی ہے، بیشتر علاقوں میں بجلی بندش کے باعث بجلی پر چلنے والے پمپس ناکارہ جس سے پانی کی قعلت۔شانگلہ نیشنل گریڈ کو100میگاواٹ سے زائد بجلی فراہم کرتی ہے جبکہ ضلع 8میگاواٹ پر چل سکتا ہے،بوسیدہ ٹرانسمیشن لائنز کیوجہ سے واپڈا سارا زور غریب عوام سے اُتار رہا ہے جن کیلئے تیار نہیں۔شانگلہ میں گزشتہ دو ہفتوں سے بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ نے عوام سمیت انجمن تاجران نے واپڈاخلاف بھرپور احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ شانگلہ میں نہ کوئی اینڈیسٹری ہے نہ کوئی کارخانہ اس کے باوجود بدترین لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا مشکل کردیا ہے۔ہسپتالوں اور گھروں میں بچوں،بزرگوں اور خواتین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور کنوں سے پانی نکالنے کیلئے بجلی دستیاب نہیں،کاروباری نظام ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے اور سب سے زیادہ بجلی پر چلنے والی چھوٹے صنعتیں شدید مالی بحران کا شکار ہورہے ہیں۔مختلف حلقوں کیجانب سے جاری کردہ بیانات میں واپڈا کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھا کہ شانگلہ میں طویل لوڈشیڈنگ اب ناقابل برداشت ہوچکا ہے منتخب نمائندے،شانگلہ ایکشن کمیٹی صورتحال کا نوٹس لے اور گرینڈ جرگہ بلایا جائے۔ہم اسلام آباد کو روشن کرتے ہیں جبکہ خود اندھیروں میں ہیں اب یہ سلسلہ بند ہونا چاہئے۔ عوام کا کہنا تھا کہ خان خوڑ ڈیم سے شانگلہ کو بجلی دینی تھی تاہم بروقت صحیح اگریمنٹ نہ ہونے کیوجہ سے یہ معاملہ تعطل کا شکار رہااور اسی ڈیم سے نجلی دینے کے حوالے سے منتخب نمائندوں نے باربار افتتاح کرتے رہیں تاحال وہ شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا اور ہر الیکشن میں یہ نمائندیں اپنے تقریر کے شروع اور آخر میں یہاں گریڈاسٹیشنوں،بجلی کی سکیموں کی باتیں کرتے رہے۔ گریڈ سٹیشن سے ضلعی ہیڈ کوارٹر الپوری تک نیا بچھانے والا لائن لیت و لعل کا شکار،پرانا ٹرانسمیشن لائن بوسیدہ ہوگیا جسکی وجہ سے تاریں بار بار ٹوٹ جاتی ہے، شانگلہ کے سماجی اور عوامی حلقوں نے اس صورتحال پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1993 میں آنے والے لائن پر لوڈ روز بڑھتا جارہا ہے، مین ٹرانسمیشن لائن9 2سال گزرتے ہوئے بوسیدہ ہوچکی ہے اور کسی بھی وقت حادثہ رونما ہونے کا امکان موجود ہے۔ آئے روز مین ٹرانسمیشن کے لائن ٹوٹ جاتی ہے جس کی وجہ سے لاکھوں آبادی بجلی سے محروم ہوجاتی ہے اور وادی تاریکیوں میں ڈوب جاتی ہے، محکمہ واپڈا اپنے منظور شدہ منصوبے میں ناکام کیوں نظر آرہی ہے، سیاسی بنیادوں شانگلہ کے ایک حلقے کونئے بڑے پول اور ٹرانسمیشن لائن لگا دی گئی جبکہ زیادہ آبادی والے حلقے کو یکساں نظرا نداز کیا گیا جو یہاں سے منتخب نمائندوں کی بدنیتی اور علاقائی تعصب کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ عوامی حلقوں نے وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی، وزیر اعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام اور پیسکو کے صوبائی چیف سے صورتحال کا نوٹس لینے اور منظور شدہ منصوبے پر کام فی الفور شروع کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں