0

 حکومت مہنگائی کنٹرول کرے ورنہ دودھ 200 روپے کلو بھی میسر نہیں ہوگا، محمد آصف اعوان

پشاور(مانند نیوز)لائیوسٹاک فارمرز ویلفیئر ایسوی ایشن خیبر پختونخواہ کے صوبائی صدر محمد آصف اعوان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آئے روز چھاپوں کی وجہ سے کاروبار برباد ہو چکے ہیں ۔ مختلف ادارے دودھ فروش دکانداروں کو چھاپے مار کر تنگ کر رہے ہیں ۔ کاروباری طبقہ پریشانی کا شکار ہے۔ ہماری تجویز یہ ہے کہ ڈپٹی کمشنر کی  سپرویژن میں ایک گروپ تشکیل دیا جائے۔ تا کہ ہر گھنٹہ بعد چھاپوں کا سلسلہ بند ہو سکے۔ آئے روز بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافہ دودھ کی قیمتوں میں اضافے کی اصل وجہ ہے۔ اسکے علاوہ موجودہ مہنگائی کا تناسب ڈیری فارمرز اور دودھ فروش دکانداروں پر اثر انداز ہو رہا ہے۔ باقی کسر ادارے دکانداروں کو پریشان کر رہے ہیں ۔ چیف سیکرٹری تمام معاملات کا بغور جائزہ لیں۔ اور تمام اداروں کا مشتر کہ گروپ چیکنگ کا پلان بنائے ۔ تاکہ کاروباری طبقہ تذبذب اور پریشانی کا شکار نہ ہو۔ دودھ اور گوشت کی قیمتوں میں اضافہ وقت کی ضرورت ہے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ڈیری فارمرز کو آزاد کیا جائے۔ کنٹرول ریٹ ختم کیا جائے۔ تاکہ ڈیری سیکٹر گروتھ کر سکے۔ ڈیری فارمنگ محدود ہورہی ہے۔ کیونکہ حکومت ان پٹ پر کنٹرول کھو چکی ہے۔ سبز چارہ بجلی ، گیس، فیڈ ز، بھوسہ، ٹرانسپورٹیشن ، میڈیسن اور دیگر اجناس و ضروریات زندگی مہنگی خرید کر سستا دودھ فراہم کرنا ڈیری فارمرز کے بس کی بات نہیں ۔ ڈبہ بند دودھ کے مقابلے میں مقامی تازہ اور خالص دودھ، دہی زیادہ فائدہ مند ہے۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں