0

اسحاق ڈار اور مفتاح اسماعیل  نوازشریف کے حکم سے بالکل باہر نہیں،رانا ثناء اللہ

اسلام آباد(مانند نیوز ڈیسک)وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ میں اپنے اندازے کی بنیاد پر کہہ سکتا ہوں کہ موجودہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر احمد شاہ، عمران خان سے ملاقات نہیں کریں گے۔ جنرل عاصم منیراِس کے فراڈ، جھوٹ، اِس کی جو اوقات ہے اور جو یہ کرتا رہا ہے اُس کو ہم سے بہتر جانتے ہیں، وہ ڈی جی آئی ایس آئی رہے ہیں۔ اگر جنرل عاصم منیر نے اس ارادے کااظہار کیا کہ وہ عمران خان سے ملنا چاہتے ہیں تو پھر وزیر اعظم میاں محمد شہبازشریف انہیں، نہیں روکیں گے اوران سے کہیں گے کہ آپ اگر ملناچاہتے ہیں تومل لیں۔ میں نے جوبات کی ہے وہ اس اعلان کی بنیاد پر کی ہے جو ڈی جی آئی ایس آئی ندیم احمد انجم اور ڈی جی آئی ایس پی آر بابر افتخار نے کی ہے،اس کے لحاظ سے تو بات نہیں بنتی لیکن ہو سکتا ہے کہ ان کا کوئی پیشہ وارانہ ایشو ہو اوروہ کہیں کہ اس ایشو کے اوپر ہم ملنا چاہتے ہیں اوربات کرنا چاہتے ہیں۔ جب ہر گلی اورمحلے میں الیکشن ہو گااورالیکشن مہم چلے گی، جلسے ہوں گے اورباقی چیزیں ہوں گی توہمیں پوری امید ہے کہ انشاء اللہ تعالیٰ ہم پنجاب میں ہم اکثریت حاصل کریں گے۔عمران خان ایسا سیاستدان ہے جو نہ اپنے مخالف کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہے اورنہ اسے برداشت کرنے کو تیار ہے توپھر یہ ملک اورسیاسی یاجمہوری سسٹم حادثہ سے دوچار نہیں ہو گا تواور کیا ہوگا۔ ان خیالات کااظہار رانا ثناء اللہ خان نے ایک نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ عمران خان ایسا انسان ہے جو صرف جھوٹ نہیں بولتا بلکہ اسے معلوم ہوتا ہے کہ میں جھوٹ بول رہا ہوں، جھوٹ اتنی سنجیدگی سے  بولتا ہے کہ اسے مسلسل بولے چلاجاتا ہے اوراسے سچ ثابت کرنے کی کوشش کرتاہے۔ ان کا کہناتھا کہ جب وزیر آباد واقعہ ہوا، اسی وقت موقع پر ملزم گرفتار ہوااوراس کی پہلی تفتیشی رپورٹ ویڈیو کی شکل میں لوگوں کے سامنے بھی آئی اورآج بھی وہ موجود ہے، اس میں اب تک نہ کوئی چیز بڑھائی جاسکی اور نہ ہی اس میں کوئی چیز غلط ثابت ہو سکی ہے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان جھوٹ صرف اس وجہ سے بول رہا ہے کہ اس کا فراڈ اسی طرح سے آگے بڑھتا رہے۔عمران خان کو لگنے والا زخم اتنا سیریس تھا کہ اسے فوری فرسٹ ایڈ کی بھی ضرورت نہیں تھی اور وہ 150کلومیٹرکا فاصلہ طے کر کے آکر شوکت خانم ہسپتال میں داخل ہوا،فریکچر ہوانہیں ہے، معمولی زخم تھا پتا نہیں کوئی چھرا لگا یا نہیں لگا، ابھی کہہ رہا ہے کہ میری ٹانگ ٹھیک ہونے میں تین ہفتے لگیں گے، یہ آدمی سرسے پاؤں تک ایک فراڈ ہے اورجھوٹ ہے، قوم کو اس کی شناخت کرنی چاہیے، قوم کواس کاادراک کرنا چاہیے ورنہ یہ قوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچائے گا اورقوم کو کسی حادثہ کا شکارکرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ الیکشن اوراسمبلیاں وہی ہیں جن کے حوالہ سے عمران خان کا مؤقف تھا کہ ایک دن پہلے بھی الیکشن نہیں ہوسکتا اوراسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی۔ یہ وزیرعظم کی صوابدید ہے کہ اگروہ وقت سے پہلے اسمبلی تحلیل کرنی چاہے تو کر سکتا ہے لیکن آئینی طورپر جو وقت مقرر ہے اسمبلیاں اسی وقت پر تحلیل ہونی چاہئیں اورالیکشن ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار اورسابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل دونوں میاں محمد نوازشریف کے حکم اور ہدایات سے بالکل باہر نہیں ہیں، سیاسی جماعتیں کوئی رجمنٹ تونہیں ہوتیں اس لئے ان کا ڈسپلن تھوڑا ڈھیلا ڈھالا ہوتا ہے اورلوگوں کوبات کرنے کی آزادی ہونی بھی چاہیے اورہوتی بھی ہے۔ اگر اسحاق ڈار اورمفتاح اسماعیل کے درمیان بات آؤٹ آف پروپورشن ہورہی ہے توایک، ایک ٹیلی فون کی ضرورت ہے توبالکل بات درست ہوجائے گی۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں