وانا (مانند نیوز) پاک افغان بارڈر انگوراڈا گیٹ پر تجارتی سرگرمیاں مافیا کے کچھ عناصر کی سازش کی وجہ سے ملکی خزانے کو روزانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے اور ماضی میں انگور اڈا گیٹ پر روزانہ 200 سے 300 مال بردار گاڑیوں کی آمدورفت کی بجائے اب صرف 20اور 25 کے قریب مال بردار گاڑیوں کی ہوکر رہ گئی، جس سے پاکستان کے قومی خزانہ میں صرف پچاس لاکھ روپے جاتے ہیں۔ روڈ میں رکاوٹوں ڈالنے سے پہلے قومی خزانہ میں تقریباً چھ کروڑ سے زائد رقم جاتی تھی۔ یہ باتیں کامرس اینڈ چیمبر کے جنرل سیکرٹری سیف الرحمان وزیر نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مافیا کے کچھ بندے انگوراڈا روڈ پر ایک منظم سازش کے تحت رکاوٹیں پیدا کرتے رہتے ہیں جس کی وجہ کاروباری لوگوں نے دوسرے تجارتی راستوں چمن، خرلاچی اور طور خم سے اپنی تجارت شروع کردی اور انگوراڈا گیٹ پر تجارتی سرگرمیاں ماند پڑ گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے انتظامیہ اور پولیس کے آفیسرز کے نوٹس میں یہ بات دے چکے ہیں لیکن پولیس و انتظامیہ ابتک اس حوالے سے کوئی ٹھوس اقدام نہ اٹھاسکی۔ انہوں نے موجودہ ڈپٹی کمشنر اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سے پاک افغان شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ انگوراڈا گیٹ پر تجارتی سرگرمیاں دوبارہ بحال ہوسکیں۔
