0

اہل کراچی شکریہ، تیز ہو تیز ہو جدو جہد تیز ہو، جلسہ تشکر کی جھلکیاں

کراچی(مانند نیوز ڈیسک)بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی کی شاندار کامیابی اور شہر میں نمبر ون کی حیثیت سے عوامی مینڈیٹ حاصل کرنے پر جمعہ کو نیو ایم اے جناح روڈ پر ایک عظیم الشان اور تاریخی ”جلسہ تشکر“ منعقد کیا گیا جس میں شہر بھر سے جماعت اسلامی کے مردو خواتین کارکنوں، منتخب نمائندوں اور عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی، گزشتہ روز سے شہر بھر میں سخت سردی کی لہر اور تیز ہواؤں کے باوجود خواتین نے بھی بھر پور شرکت کی جن کے ہمراہ کم سن بچے اور بچیاں بھی شامل تھیں، جلسہ تشکر کے شرکاء میں زبردست جوش و خروش دیکھنے میں آیا اور جلسہ گاہ شکریہ شکریہ،اہل کراچی شکریہ، تیز ہو تیز ہو، جدو جہد تیز ہو کے نعروں سے گونجتی رہی۔ جلسے میں تاجروں، صنعتکاروں، مزدوروں، علماء کرام، اساتذہ، طلبہ و طالبات، ڈاکٹرز انجینئر ز، وکلاء، صحافی، ورکنگ ویمن، سول سوسائٹی اور اقلیتی برادری کے نمائندوں اور مختلف طبقہ و فکر سے وابستہ افراد نے شرکت کی اور جماعت اسلامی کی شاندار کامیابی کو شہر کی حالت بدلنے اور تعمیر و ترقی کے لیے نیک شگون قرار دیا۔ نیو ایم اے جناح روڈ پر پیپلز چورنگی کے قریب ایک بڑا اسٹیج بنایا گیا تھاجبکہ سڑک کے دونوں ٹریک پر شرکاء کے بیٹھنے کا انتظام کیا گیا تھا اور ایک ٹریک خواتین کے لیے مختص کیا گیا تھا۔ اسٹیج پر ایک بہت بڑا بینر لگایا گیا تھا جس پر جلی حروف میں ”جلسہ تشکر اور تیز ہو تیز ہو، جدو جہد تیز ہو“ تحریر تھا اور ایک جانب انتخابی نشان ترازو اور دوسری جانب امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق اور امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی تصاویر لگائی گئی تھیں۔جلسہ گاہ میں ایک طرف بڑ ا بل بورڈ لگایا ہوا تھا جس پر ”اہل کراچی! تاریخی مینڈیٹ کا شکریہ“ تحریر تھا۔تمام نو منتخب یوسیز چیئر مین کو اسٹیج پر بلایا گیا۔ قائدین کی تقاریر سننے کے لیے بڑے پیمانے پر ساؤنڈ سسٹم کے علاوہ لائٹنگ کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔شہر بھر سے قافلے امرائے اضلاع کی قیادت میں جلسہ گاہ پہنچے، نو منتخب بلدیاتی نمائندے اپنے حامیوں کے ہمراہ جلوس کی شکل میں جلسہ تشکر میں پہنچتے رہے جس کا اسٹیج سے بار بار خیر مقدم کیا جاتا رہا اور شرکاء نے کامیاب ہونے والوں کا پُر جوش نعروں میں استقبال کیا۔ پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔حافظ نعیم الرحمن کی اسٹیج آمد پر ڈاکٹر اسامہ رضی نے انہیں کراچی کے مستقبل کا معمار اور میئر کراچی قرار دیتے ہوئے پُر جوش نعرے لگوائے۔ ان پر پھوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔ بعد ازاں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کو اسٹیج پر آنے کی دعوت دی گئی تھی  جنہوں نے نائب امرائے پاکستان اسد اللہ بھٹو، راشد نسیم، معراج الہدیٰ صدیقی،صوبہ سندھ کے امیر محمد حسین محنتی،حافظ نعیم الرحمن ویگر رہنماؤں کے ہمراہ ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر شرکاء سے اظہار یکجہتی کیا اور اہل کراچی کا شکریہ ادا کیا۔جلسہ گاہ کی سیکوریٹی اور ٹریفک کنٹرول کے لیے جے آئی یوتھ کے نوجوانوں کی ڈیوٹی لگائی گئی تھی۔ جنہوں نے سرخ رنگ کی ٹی شرٹ پہنی ہوئی تھیں۔ جلسے میں الخدمت کی موبائل ڈسپینسری بھی موجود تھی۔ حق دو کراچی تحریک کے قائد اور امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن جب خطاب کے لیے آئے تو شرکاء نے فلک شگاف نعروں سے ان کا خیر مقدم کیا۔ اسٹیج کے عقب میں الیکٹرانک میڈیا میں جلسے کی کوریج کے لیے DSNGکی لمبی قطارلگی ہوئی تھی جبکہ سوشل میڈیا پر لائیو کوریج کے لیے سوشل میڈیا کیمپ کے علاوہ قومی اور بین الاقوامی میڈیا کے نمائندوں کے لیے ایک پریس گیلری کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔جلسہ گاہ کی کوریج کے لیے ڈرون کیمرے کو استعمال کیا گیا۔نو منتخب چیئر مین یوسی قاری منصور کی تلاوت ِ کلام پاک سے جلسے کا باقاعدہ آغاز ہوا۔محمد شاکر نے نعمت ِ رسول ِ مقبول ؐ پیش کی۔ محمد شاکر نے ترانہ پڑھا جس کے بول تھے،شکریہ۔جماعت اسلامی اسلامی شکریہ،نائب امیر کراچی ڈاکٹر واسع شاکر نے درس قرآن و حدیث دیا۔ نعمان شاہ نے بھی ترانا پیش کیا۔ ترانہ پڑھا جس کے بول تھے،میرے رہنما میری جان تو، اس شہر کی پہچان حافظ نعیم الرحمن تو۔لویہ ترازو تول کے دیکھو کس کا پلا بھاری ہے۔حافظ نعیم کو اسٹیج پر خطاب کے لیے بلایا گیا تو شہریوں نے جذباتی انداز میں استقبال کیا۔ڈاکٹر اسامہ رضی نے ایک موقع پر کہا کہ ہم اپنی تحریک اور جدو جہد میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کو بھی ضرور یاد کریں گے اور دعا کریں گے کہ اللہ تعالی ان کی قربانیوں کو قبول فرمائے اور ان کے درجات بلند کرے۔ دوران تقریر حافظ نعیم الرحمن نے شہداء کا ذکر کرتے ہوئے شہید نصر اللہ خان شجیع کو بھی شاندار خراج ِ عقیدت پیش کیا۔ اپنی تقریر کے اختتام پر حافظ نعیم الرحمن نے پُر جوش نعرے لگوائے۔

خبر پر آپ کی رائے

اپنا تبصرہ بھیجیں