0

شیرگڑھ بازارمیں امن واک کا اہتمام

شیرگڑھ (مانند نیوز) تمام سیٹک ہولڈر ایک پیج پر جمع ہوکر جلد سے جلد  پشاور میں رونما ہونے والے سانحہ میں ملوث کرداروں کو بے نقاب کرکے قرارواقعی سزا دے دیں صرف روایتی مزمتی بیان کافی نہیں،دشمن نے انتہائی حساس جگہ کو آسانی کے ساتھ ٹارگٹ کرکے سکیورٹی اداروں کی کردار پر سوالیہ نشان چھوڑ دیا مسلمانوں کی قتل عام کرنے والے خوارج ہیاسلام میں اس طرح کی بربریت کی بلکل گنجائش اور تصور نہیں ہے شیرگڑھ میں امن واک کی شرکاء کا مشترکہ اعلامیہ تفصیلات کے مطابق بائیزی پریس کلب شیرگڑھ کے زیر اہتمام سانحہ پشاور کی پرزور اور شدید مزمت اور متاثرین کے ساتھ یکجہتی کے لیے شیرگڑھ بازارمیں امن واک کا اہتمام کیا گیا،شیرگڑھ مین بازار ہریچند چوک سے شروع ہونے والے امن واک میں سینکڑوں کے تعداد میں لوگوں نے شرکت کی جس میں سکول کالج کے طلباء،صحافی برادری،وکلاء،انجمن تاجران کے عہدیداران،علاقہ عمائدین اورمقامی سیاسی رہنماؤں نے نہ صرف شرکت کی بلکہ باقاعدہ جلوس کے شکل میں پریس کلب بلڈنگ تک مارچ کیا مظاہرین نے ہاتھوں میں کتبے اٹھا رکھیں تھے جن پر امن کے حوالے سے نعرے درج  تھے پریس کلب بلڈنگ پہنچنے پر امن واک نے باقاعدہ جلسہ کی شکل اختیار کی جہاں مقررین نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس لائن مسجد کے اندر دھماکہ خیز مواد پہنچنا یقیناً سمجھ سے بالاتر ہے جس سے سیکورٹی اداروں کی کردارپر سوالات اٹھ رہے ہیں تمام شہداء چاھے وہ پولیس فورس کا حصہ نہ بھی ہو ان کو یکساں معقول شہداء پیکج دی جائے اور زخمیوں کی علاج معالجہ کیلئے بہترین انتظامات کئے جائے  مقررین کا مزید کہنا تھا کہ ڈالر کی جنت سے پختون قوم کونجات دلایاجائے کیونکہ ہم مسلمان ہے اور اسلام کے سچے پروکارہیں ہم مزید ڈالر والی جنت سہنے کے قابل نہیں سانحہ کی جنتی بھی مزمت کی جاے کم ہے لیکن صرف روایتی مزمت نہیں بلکہ ملوث کرداروں کو فی الفور قرار واقعی سزادی جائے   رعایا کو امن دینا ریاست اور ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے سسٹم میں خامیاں ہیں اسلئے تو روزانہ اس طرح کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں تمام سیٹک ہولڈر بشمول سیاسی پارٹیوں کے قائدین کو چاھئے کہ نشنل کاز کیلئے متفق ہو ورنہ وہ دن دور نہیں جب دنیاکے نقشہ سے مملکت پاکستان نام کی کوئی ملک نہیں ہوگی یہ لوگ خوارج ہے اور اسلام میں انکے لیئے کوئی جگہ نہیں اور پختون قوم کی خوں بہانے سے ہاتھ کھینچ لیناچاھئے  مظاہرین سیجماعت اسلامی کے مقامی رہنماء اور سابقہ صوبائی وزیر فضل ربانی ایڈوکیٹ، جمعیت علماء اسلام (ف) کے  رہنماء مولاناغلام مصطفیٰ، سیف اللہ خان، محمد شفیق ناظم،  پیپلزپارٹی کیصوبائی رہنماء اسداللہ خان، جاوید اقبال ناظم، عثمان شاہ،  پاکستان تحریک انصاف کے احتشام ایڈوکیٹ، انجنئیر عادل نواز، رحیم جان، معروف قانون دان اور ڈی ارسی کا ممبر نثار خٹک ایڈوکیٹ، پختون خواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری رسان صافی ضلعی سیکرٹری اطلاعات مبارک زیب خان ایڈوکیٹ ، عوامی نیشنل پارٹی کے ناصر بہادر خان پروفیسر اختراقبال یوسفزئی، پرنسپل محمد یوسف سلارزئ، تخت بھائی بار کے صدر ندیم ایڈوکیٹ اور قاسم خان ایڈوکیٹ،گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول شیرگڑھ کے پرنسپل حاجی نورذادہ خلوزئی،پین کی طرف سے پرنسپل افتخارخان،مسلم لیگ کے مقامی قائد شاہ خالد مہمند، انجمن تحفظ دکانداران کے صدرحاجی ارشادعزیز امن اصلاحی کمیٹی کے مقامی چئیرمین حاجی سردرازخان، جرنلسٹ ولی خان مہمند، معروف عالم دین مولانا عبداللہ جان، کاشف علی خٹک کونسلر اور دیگر نے بھی خطاب کیاپروگرام کے اختطام پر پریس کلب کے صدربخت اللہ جان حسرت نے تمام شرکاء کاشکریہ اداکیا اور لائانفور سمنٹ اداروں کو خبراداکیاکہ اگر پختونوں کی خون مزید بہانا بند نہ کیا گیا تو وہ دن دور نہیں کہ یہ قوم اپنی بقاء کیلئے ریاستی اداروں کے خلاف بغاوت پر اتر ائیں آخرمیں شہداء کی درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلدسے جلد صحت یابی کیلیۓ دعامانگی گئی۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں