وانا (مانند نیوز) ڈی پی او جنوبی وزیرستان شبیر حسین مروت کا اپنے دفتر میں پولیس ملازمین کیلئے دربار کا انعقاد کیا گیا، انہوں نے ایمانداری کیساتھ ساتھ موجودہ حالات کےمطابق ڈیوٹی کرنے کیلئے تفصیلی ہدایات جاری کردی گئی۔ ڈی پی او وزیرستان نے کہا کہ آپ کسی بھی وقت جائز مسلہ کیلئے میرے آفس آسکتے ہیں
پولیس میس اور نئی رہائشی بلڈنگز کی تعمیر جلد شروع ہوگی۔ جائز عرض و معروض کے بعد مسائل کے حل کیلئے برموقع احکامات جاری کردیئے۔ شہدائے پولیس کی بلندی درجات اور غازیوں کی جلد صحتیابی اور امن کیلئے خصوصی دعائیں کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق ضلعی پولیس سربراہ جنوبی وزیرستان شبیر حسین مروت نے پولیس لائن اپنے دفتر میں پولیس ملازمین کیلئے دربار منعقد کیا، دربار کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے کیاگیا جسکے بعد پشاور پولیس لائن کی مسجد دھماکہ میں شہید ہونیوالے شہدائے پولیس کے درجات کی بلندی اور زخمی ہونیوالے غازیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی گئی۔
ٙڈی پی او جنوبی وزیرستان نے موجودہ حالات کے تناظر میں تمام افسران اور جوانوں کو نہایت ایمانداری اور بہادری سے اپنی اپنی ڈیوٹیاں سرانجام دینے کیلئے تفصیلی ہدایات جاری کیں۔ اور کہا کہ آپ سب اپنے جائز مسائل مجھے بغیر سفارش کے اور بلاججھک پیش کرسکتے ہیں جنکو میرٹ پر حل کئے جائینگے۔ اُنہوں نے فرداً فرداً جوانوں کے مساٸل سن کر ان کے حل کیلئے موقع پر ہی احکامات جاری کردیئے۔
ڈی پی او نے پولیس دربار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکاروں کے تمام مسائل ترجحی بنیادوں پہ حل کیے جائینگے۔ پولیس میس اور رہائش کیلے نئے بلڈنگز پہ جلد کام شروع کردیا جائیگا فیز 3 اہلکاروں کی بند تنخواہوں پر کام کررہے ہیں بہت جلد ریلیز کردئے جائینگے۔ آرڈر اور پوسٹنگ مکمل طور پر میرٹ کی بنیادوں پہ ہونگے پولیس کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق بہترین اور جدید ہتھیاروں سے لیس کرینگے، تاکہ جرائم پشہ اور امن دشمن عناصر کا بھرپور مقابلہ کیا جاسکے،
ڈی پی او کا کہنا تھا کہ بحثیت سربراہ ضلع جنوبی وزیرستان کی پولیس میری اپنی پولیس ہے اور مجھے اس پر فخر ہے۔ میرے دفتر کے دروازیں عوام اور آپ لوگوں کیلئے ہمیشہ کھولے ہے اسلئے آپ کسی بھی وقت جائز عرض و معروض کے سلسلے میں بلاججھک میرے آفس آسکتے ہیں۔ آپ کی جتنی درخواستیں میرے پاس آئی ہیں میں نے سب پر کارروائی کی ہے۔ آخر میں ملک خداداد پاکستان کی سلامتی، خوشحالی اور دیرپا امن کے قیام کے لئے خصوصی دعائیں کی گئی۔