0

ملاکنڈ ڈویژن میں دہشت گردی اور ٹیکس کسی صورت قبول نہیں، جے آئی سوات

سوات (مانند نیوز) ملاکنڈ ڈویژن میں دہشت گردی اور ٹیکس کو کسی صورت قبول نہیں ؎کریں گے،مہنگائی نے غریب عوام کا کمر توڑ دیا،حکمران صرف اور صرف بینک بیلنس بنانے میں ماہر ہیں اور انکو کچھ نہیں آٹا، ججز،جرنیل غریب کے ٹیکسوں پر عیاشیاں کر رہے ہیں اور غریب بے چارہ روٹی کیلئے ترس رہا ہے،اربوں روپے کی تنخواہیں پولیس،سیکورٹی ادارے،ججز،جرنیل کس چیز کی لے رہے ہیں انصاف تو اشرافیہ کے علاوہ کسی کو نہیں مل رہا، ملاکنڈ ڈویژن کے امن کو نقصان پہنچانے والوں کو اس بار کامیاب نہیں ہونے دیں گے،پختونوں کو ایک منظم ایجنڈے کے تحت پختونوں کا منفی سائیڈ دکھا کر بد نام کیا جارہاہے،پختون پر امن،بہادر،نڈر اور باصلاحیت ہیں پختونوں کو بلاوجہ بدنام کیا گیا ہے اور دہشت گردی کا ٹھپہ لگایا گیا ہے،ملاکنڈ ڈویژن پورے ملک کو بجلی،زراعت فراہم کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سینیٹر مشتاق احمد خان نے نشاط چوک مینگورہ میں جماعت اسلامی سوات کے زیر اہتمام امن مارچ کے شرکاء سے خطا ب کرتے ہوئے کیا۔ امن مارچ سے جماعت اسلامی کے صوبائی نائب امیر عنائت اللہ خان،جماعت اسلامی سوات کے امیر حمید الحق،سابقہ امیر محمد امین،اے این پی کے ضلعی صدر ایوب اشاڑے،پیپلز پارٹی کے جنرل سیکرٹری اقبال حسین بالے،قومی جرگہکے مرکزی رہنما ڈاکٹر خالد محمود خالد،قومی وطن پارٹی کے ضلعی صدر شیرزادہ،ہوٹل ایسوسی سوات کے صد ر حاجی زاہدخان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ قانون صرف اور صرف غریب کیلئے بنا ہے بد قسمتی ہمارے ملک کی اشرافیہ کو ہر طرح کے قانون سے استثنیٰ حاصل ہے، ملک کے طول وعرض میں غریب بے چارہ انصاف کے حصول کیلئے رل رہا ہے، چوکوں،چوراہوں اور تھانوں میں غریب کو گالی اور گولی کھلائی جارہی ہے، اسمبلیوں اور سینیٹ میں اشرافیہ اور کاروباری طبقے کا راج ہے جنکو صرف اور صرف پییسہ کمانا اور کاروبار چلانا آتاہے،تین ہفتوں کے دوران ایک لیٹر پٹرول میں تین بار اضافہ کیا گیا،انہوں نے مزید کہا کہ سابق وزیر اعظم نے 43 کروڑ روپے کا ہیلی کاپٹر استعمال کیا ہے، پی ٹی آئی کی حکومت نے کرپشن کے ریکارڈ توڑ دیئے ہیں،پی ٹی آئی کے وزاراء و ممبران کرپشن کا جواب دینے سے قاصر ہیں،پاکستان میں اس وقت تین مہینوں کا اسٹاک موجود ہے لیکن اس کے باوجود مافیا نے بیس کلو آٹے کا ریٹ 1500 سے بڑھاکر تین ہزار کردیا ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ آئین نے میرادروازہ کھٹکھٹا یا لیکن میں کہتا ہوں کہ آئین نے نہیں بلکہ اشرافیہ نے آپکا دروایزہ کھٹکھٹایا ہے،آج میں پوچھتا ہوں کہ کسی غریب کیلئے بھی عدالت کا دروزاہ کھلا ہے ہم ظلم کے اس نظام کو نہیں مانتے۔انہوں نے کہا کہ پولیس کے ہاتھوں قتل عبید اللہ کے قاتل کو فوری سزادی جائے۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں