ہنگو(مانند نیوز) سوتیلے باپ کے ہاتھوں 4 سالہ بچے کا قتل، ہنگو پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا، ملزم فراز بہانے سے چار سالہ حامد کو پشاور لیکر گیا اور پھر اٹک لے جا کر قتل کر دیا، ملزم ایف ائی ار کے معاملے میں ٹال مٹول کرتا رہا، ملزم نے اقبال جرم کر لیا ہے، ہنگو پولیس نے جدید خطوط پف تحقیقات کر کے اندھے کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا، والدین بچوں کو اپنی نظر میں رکھیں، گمشدگی کی صورت میں فوری پولیس سے رابطہ کریں تو نقصانات سے بچا جا سکتا ہے ان خیالات کا اظہار ڈسٹرکٹ پولیس افیسر ہنگو آصف بہادر نے اپنے دفتر میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈی پی او آصف بہادر نے ایس پی انوسٹی گیشن ارشد محمود اور ایس ایچ او ٹل ثواب علی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ 13 مارچ کو سعدیہ بی بی نے ٹل سٹی تھانے میں اپنے چار سالہ بیٹے حامد کی گمشدگی کی اطلاع دی۔جس پر میری ہدایت پر پولیس نے حامد کو تلاش کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے اس دوران بچے کے سوتیلے باپ فراز سے تحقیقات کی گئیں اور ائی ٹی سمیت جدید طریقہ تفیش پر کاروائی اگے بڑھائی گئی۔اس اندھے کیس میں ٹل سکاوٹس نے بھی پولیس کی معاونت کی۔ڈی پی او آصف بہادر نے بتایا کہ ملزم بیٹے کو پشاور لیکر گیا اور اس کی والدہ کو لا علم رکھا پھر اس نے بچے کو اٹک میں پانی میں ڈبو کر قتل کیا۔ڈی پی او کے مطابق ملزم نے جرم کا اقرار کیا ہے۔اور اس نے دوران تحقیقات جو گفتگو کی وہ مشکوک تھی اسی بنیاد پر قانون کی گرفت میں ایا۔آصف بہادر نے بتایا کہ ملزم ائس نشے کا عادی ہے اور اس کی بیوی اور وہ ذات سے نائی ہیں۔اور سعدیہ بیبی نے اس کے ساتھ دوسری شادی کی۔اور مقتول حامد پہلے شوہر سے ہے۔ڈی پی او نے کہا کہ ایس ایچ او ٹل اور اس کی ٹیم نے اندھے قتل کا معمہ حل کر کے اپنی پیشہ ورانہ مہارت کا ایک بار پھر عملی اظہار کیا ہے اور وہ اس کیس میں شامل پولیس جوانوں کو جلد تعریفی سرٹیفکیٹس سے نوازیں گئے۔اور ار پی او کوہاٹ شیر اکبر سے بھی ٹیم کی ستائش کے لیے درخواست کریں گئے۔ڈی پی او نے والدین سے اپیل کی کہ پچوں کو اپنی نظر میں رکھیں اور بچوں کی گمشدگی کی صورت میں پولیس سے فوری رجوع کریں تاکہ نقصان کے بغیر کیسز کو حل کیا جا سکے
