0

رستم بازار وانا میں احتجاجی مظاہرہ

وانا (مانند نیوز) جنوبی وزیرستان لوئر تحصیل برمل کے علاقہ اعظم ورسک سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بجلی کے بندش کے حوالے سے تیسرا روز رستم بازار وانا میں احتجاجی مظاہرہ کیا، احتجاجی مظاہرہ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما و ضلعی صدر امان اللہ وزیر، جمیعت علماء اسلام کے ضلعی صدر مولانا میرزا جان وزیر، جمیعت علماء اسلام کے سابق امیدوار قومی اسمبلی محمود عالم، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینئر رہنما ملک خیال محمد وزیر، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے رہنما ملک زین اللہ وزیر، تاجر برادری سے سابق امیدوار چیئرمین شپ تاج محمد وزیر، عوامی نیشنل پارٹی سے سابق امیدوار قومی اسمبلی آیاز وزیر، نورزمان وزیر، جماعت اسلامی جنوبی وزیرستان لوئر کے امیر ندیم خان وزیر، جنرل سیکرٹری اسد بھیر، ممتاز خلیل کے علاؤہ کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہمیں 24 گھنٹوں میں سے صرف 2 گھنٹے بجلی دی جاتی ہے، اور تحصیل برمل کے علاقہ اعظم ورسک کو تین دنوں میں صرف ایک دن دی جاتی ہے، وہ صرف دو گھنٹے ہوتی ہے۔ 18 میگاواٹ بجلی گومل زام ڈیم پیدا ہوتا ہے اس کے باوجود ہمیں اپنا حق نہیں دیا جاتا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ گومل زام ڈیم کی بجلی سب سے پہلے وزیرستانی عوام کا حق ہے، پیچھلے ادوار میں سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے ہم وعدہ کیا تھا کہ گومل زام ڈیم سے پہلے بجلی وزیرستان کو دینا ہے لیکن بدقسمتی سے اس پر عمل کرنے کیلئے کوئی تیار نہیں۔ اگر حکومت نے ہماری مطالبات پر عمل نہیں کیا گیا تو آگے سخت لائحہ عمل پر مجبور ہو جائیں گے۔ یاد رہے کہ پہلے بجلی چار گھنٹے ہوتی تھی اور اب 24 گھنٹوں میں صرف 2 گھنٹے بجلی لوئر وزیرستان کے لوگوں کو دی جاتی ہے۔ گومل زام ڈیم سے وزیرستان کے عوام کو چوبیس گھنٹوں میں صرف دو گھنٹے بجلی دی جاتی ہے۔ گومل زام ڈیم وزیرستان کے سرزمین پر بنا ہوا ہے اس پر پہلی حق وزیرستان کے عوام کی بنتی ہے۔ لیکن بدقسمتی سے اس پر حکومت وقت نے قبضہ کر کے پاکستان کے باقی شہروں کو دی جاتی ہے۔ گومل زام ڈیم کی بجلی پنجاب کے سر زمین میں استعمال ہورہا ہے جبکہ وہاں وزیرستان کے عوام اس نعمت سے محروم ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی وزیرستان لوئر سب ڈویژن وانا میں تب تک بجلی بند ہوگی، جب تک بجلی بڑھا نہ دی جائے۔

خبر پر آپ کی رائے

اپنا تبصرہ بھیجیں