اسلام آباد(مانند نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے وزیر اعظم میاں محمد شہبازشریف کو خط لکھنا ہی غیر آئینی ہے، صدر مملکت آئین کے مطابق خط لکھنے کا نہ اختیاررکھتے ہیں اورنہ استحقاق رکھتے ہیں۔ ہماراعمران خان کو گرفتار کرنے کاارادہ تبدیل نہیں ہوا لیکن ہم اس کو اتنا بھگائیں گے، اتنابھگائیں کہ یہ ایک دن خود ہی کہے گا کہ مجھے گرفتارکر لیں۔ میں ذاتی طور پر سمجھتا ہوں کہ عمران خان کو گرفتارکرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہو گا اور نقصان بھی کوئی نہیں ہو گا لیکن اس کے خلاف کیسز چلنے چاہئیں۔میں سمجھتا ہوں کہ 30اپریل کاالیکشن یا دواسمبلیوں کا علیحدہ اورتین کاعلیحدہ الیکشن ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ ان خیالات کااظہار رانا ثناء اللہ خان نے ایک نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ صدر مملکت عمران خان کے اندھے پیروکاربننے کی بجائے خود کو صدر مملکت کے منصب کے ہم پلہ ثابت کریں، ہر وقت وہ عارف علوی بن کر بیان بازی کرتے ہیں اورجس طرح کسی زمانے میں انہوں نے پی ٹی وی پر حملہ کروایا تھا،کبھی کراچی کی سڑکوں پر ٹریفک بندکرواتے پھررہے تھے، ہم توسمجھتے ہیں کہ ان کے صدر بننے کے بعد کچھ نہ کچھ ان کی اخلاقی قدریں اورسوچ بدلی ہو گی لیکن لگتا یہ ہے کہ وہ اس منصب پر توفائز ہو گئے لیکن ان کاگزشتہ چارسال کے دوران کچھ نہیں بگڑا۔رانا ثناء اللہ نے کہاکہ انتخابات ملتوی ہونے پر ریاست کے سربراہ کا اظہار تشویش غیرآئینی اورغیرقانونی ہے، اسے اس بات کااختیار ہی حاصل نہیں، اسے یہ عمل کرنا تھاتواسے وزیر اعظم سے ایڈوائس لینی چاہیے تھی، یہ اس کے کوئی گھر کامعاملہ نہیں، اس کا کوئی نجی بزنس نہیں ہے کہ جو دل کرے بیان دیتا پھر ے اورجو دل کرے فیصلے کرتا پھرے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ خط کے لئے بھی صدر مملکت کو وزیر اعظم سے ایڈوائس لینی چاہئے تھی، صدر مملکت کو چاہئے تھا کہ جو خط الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انہیں لکھا تھااس کو ایڈوائس کے لئے وزیر اعظم کو بھیجتے اوروزیر اعظم جو ایڈوائس دیتے اس جواب کو بطور صدر جاری کرتے، یہ انہوںنے انتہائی احمقانہ اورغیر آئینی اقدام کیا ہے جس وقت عمران خان شور کررہا تھا کہ لوگ لوٹ کر پیسے باہر لے گئے ہیں اورمنی لانڈرنگ ہو گئی، اس وقت اس کی فرنٹ مین فرح گوگی اربوں روپے باہر بھیج رہی تھی، بینکنگ چینل کے ذریعے وہ ٹرانزایکشنز ثابت ہوئی ہیں،لوگوں کو یہ چور اورڈاکو کہہ رہا تھا اور پنجاب میں وہ بیٹھی ٹرانسفر پوسٹنگ کے نام پر کروڑوں روپے لوٹ رہی تھی، ایک، ایک پوسٹنگ کاپانچ، پانچ کروڑ روپیہ لے رہی تھی، اس آدمی کو عدالت کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے، عدالت میں کیس چلے اوراگر عدالت سزادیتی ہے توپھر اس گرفتاری کے میں حق میںہوںاوروہ گرفتاری ہونی چاہئے۔میں سمجھتا ہوں کہ 30اپریل کاالیکشن یا دواسمبلیوں کا علیحدہ اورتین کاعلیحدہ الیکشن ملک کے مفاد میں نہیں، ایسا فیصلہ ملک کوتباہی کی طر ف لے کر جائے گا، سیاسی عدم استحکام کی طرف لے کر جائے گا اوراس ملک میں انارکی اورافراتفری لائے گا، ملک میں مستقل سیاسی عدم استحکام پیدا کرے گا، ہم اس فیصلے کا حصہ نہیں ہو سکتے۔ ایک سوال پر رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ عمران خان اپنے قتل کی سازش کے حوالے سے اقوام متحدہ سے رجوع کریں، اقوام متحدہ سے انکوائری کمیشن بنے اوروہ آکر اس سازش کی انکوائری کرے اوروہ دیکھے کہ واقعی پلان بنا ہے یا یہ فراڈیا جھوٹ بول رہا ہے اورلوگوں اورقوم کو گمراہ کررہا ہے اورگمراہ کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ عمران خان بین الاقوامی کمیشن بنوالے یا پاکستان میں جوڈیشل کمیشن بنوالے اوراگراس کے پاس کوئی ثبوت ہے تویہ درخواست دے، یہ پرچہ درج کرنے کے لئے عدالت سے رجوع کرے یا کسی تھانے میں درخواست دے، یہ جھوٹا انسان ہے۔آرٹیکل چھ کی بجائے ہمارے اوپر آرٹیکل 60لگا دیں لیکن ہم نے جو بات کہی ہے اس کے اوپر قائم رہیں گے اوروہی کریں گے جواس ملک کے بہترین مفاد میں ہے۔ ہم عمران خان کی ضد، انا، بدمعاشی اورغنڈاگردی کے آگے بالکل نہیں جھکیں گے۔
