لاہور(مانند نیوز ڈیسک)وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان کے مسئلے سیاسی نہیں نفسیاتی ہیں، عمران نیازی الیکشن نہیں پھر سے اپنی سلیکشن چاہتے ہیں، لاہور کے لوگوں نے عمران خان کو مسترد کر دیا، ہاکی گرائونڈ اور مینار پاکستان کی تصویریں جوڑ جوڑ کر پیش کی گئیں،جوجلسے سوشل میڈیا فوٹوشاپ کی نذرہو جائیں توسمجھیں اس کی سیاست دفن ہوگئی۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایک شخص نے اپنے اقتدار کو بچانے کے لئے ہر حربہ استعمال کیا، سازشی بیانیہ پیش کیا گیا جو ان کے پیروکاروں نے من و عن قبول کر لیا، عمران خان کے مسئلے سیاسی نہیں نفسیاتی ہیں، وہ توجہ ہٹانے کے لیے بڑی بڑی کہانیاں گھڑتے ہیں، حیران ہوتی ہوں کہ کون لوگ ہیں جو عمران خان کی جھوٹی کہانیوں پر یقین کر لیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان لوگوں کو کہتے ہیں کہ خوف کے بت توڑ دو لیکن خود بلٹ پروف گلاس کے پیچھے سے تقریر کرتے ہیں، گذشتہ روز عمران خان نے 10 نکاتی ایجنڈا پیش کیا کہ میں ملک کی گورننس ٹھیک کردوں گا، یہ 10 سال خیبرپختونخوا میں حکومت کرتے رہے، وہاں سے گورننس ٹھیک نہ کر سکے۔ وزیراطلاعات نے کہا کہ یہ 4 سال پنجاب اور وفاق میں بھی حکومت کرتے رہے، کیا گورننس ٹھیک کرنے کا یہ مطلب تھا کہ گورننس پنکی پیرنی اور فرح گوگی کے حوالے کردیں؟۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ 10 سال خیبر پختونخوا کی معیشت ٹھیک نہ کرسکے، 25 ہزار ارب کا قرضہ 44 ہزار ارب تک لے گئے۔انہوںنے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی تختی کو بدل کر احساس پروگرام بنایا گیا، یہ کہتے ہیں 10 نکاتی ایجنڈے میں ہائوسنگ سکیم کیلئے قرضے دیں گے، کونسی ہائوسنگ سکیم کیلئے قرضے دیں گے، وہ جو 50 لاکھ گھر بنانے کا وعدہ کیا تھا؟ 4 سال میں ایک کروڑ لوگوں کو بے روزگار کر کے چلے گئے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ کرپشن اور منی لانڈرنگ پر قابو پائیں گے، یہ فارن فنڈنگ کا جواب دے دیں تو منی لانڈرنگ پر خود قابو پا لیا جائے گا۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف مہنگائی کی شرح 3.7 فیصد پر چھوڑ کر گیا تھا جو تم نے 16 سے 18 فیصد پر پہنچا دی تھی، ترقی کی شرح 1.6 فیصد پر چھوڑ کر گئے تھے جو انہوں نے منفی کردی اور پھر اپنے اثاثوں میں اضافے کے ساتھ اسے اوپر نیچے کرتے رہے۔ انہوںنے کہا کہ انڈے،کٹے، مرغیاں اورلنگرخانے عوام کوملے ہی نہیں،تم ایک منصوبہ بتائوجوملک کیخلاف سازش،مہنگائی قرضے معاشی تباہی کے علاوہ دیا ہو،عوام کوبھیڑ بکریاں سمجھا ہوا ہے۔
