0

خیبر پختونخوا خوا میں دودھ اور گوشت کی پیداوار میں کافی کمی

پشاور (مانند نیوز) صوبائی حکومت ڈیری سیکٹر کو ختم ہونے سے بچانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ ڈیری فارمنگ ختم ہورہی ہے دودھ اور گوشت کی کمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پشاور سمیت خیبر پختونخوا خواب میں دودھ اور گوشت کی پیداوار میں کافی کمی ہوئی وی ہے کمی کو پورا کرنے کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، محمد آصف اعوان صدر لائیو سٹاک فارمرز ویلفیئر ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا۔
چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ عملی اقدامات اٹھائیں اور ڈیری سیکٹر کو بچانے میں اپنا کردار ادا کریں ڈیری سیکٹر روزانہ کی بنیاد پر ختم ہو رہا ہے ڈیری فارمنگ لوگ چھوڑ کر دیگر روزگار کی طرف جا رہے ہیں کیونکہ اس وقت ڈیری سیکٹر میں نقصان ہو رہا ہے روزانہ کی بنیاد پر مہنگائی ہو رہی ہے جس کی وجہ سے ڈیری فارمنگ کو جاری رکھنا انتہائی مشکل روزگار بن چکا ہے اور دودھ اور گوشت کی پیداوار میں مسلسل کمی آرہی ہے جس کا نقصان فارمرز کے ساتھ ساتھ عوام اور حکومت کو بھی ہو رہا ہے اس لیے لائیو سٹاک فارمرز ویلفیئر ایسوسی ایشن صوبائی حکومت اور چیف سیکریٹری سے مطالبہ کرتی ہے تا کہ لائیو سٹاک سیکٹر کو بچایا جائے اور اسوسی ایشن کے ساتھ مل کر اس کے لیے عملی اقدامات کئے جائیں تاکہ ڈھیری سیکٹر ترقی کی راہ پر گامزن ہو اور ڈیری سیکٹر کو انڈسٹری کا درجہ دیا جائے اے سی اور ڈی سی کے کنٹرول سے آزاد کیا جائے تاکہ دودھ، دہی اور گوشت کا ریٹ ایسوسی ایشن اور ڈپارٹمنٹ مل کر کرسکیں تاکہ مارکیٹ کے مطابق ریٹ مل سکے اگر مارکیٹ کے مطابق ریٹ ہوگا تو ڈیری فارمنگ ترقی کرے گی اگر مہنگا دودھ اور مہنگا گوشت پیدا کرکے سستا فروخت کیا جائے تو بہت جلد یہ سیکٹر ختم ہو جائے گا اس لئے ایسوسی ایشن صوبائی حکومت اور چیف سیکریٹری اور دیگر انتظامیہ سے اپیل کرتی ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرکے عملی اقدامات اٹھائے جائے تاکہ سیکٹر کو بچانے میں ہر فرد اپنا کردار ادا کرسکے۔
پشاور سمیت خیبر پختونخوا میں لائیوسٹاک ڈیری سیکٹر ختم ہونے کے قریب ہے روزانہ مہنگائی اور بد انتظامی کی وجہ سے ڈیری فارمنگ کو جاری رکھنا مشکل ترین روزگار بن چکا ہے- جانوروں کی خوراک فیڈ ونڈا میڈیسن بجلی گیس کرایا لیبر ٹرانسپورٹ جانوروں کی قیمتوں میں اضافہ اور دیگر ایشوز کی وجہ سے ڈیری فارمنگ ختم ہونے کے قریب ہے وزیر اعلیٰ چیف سیکٹری سخت نوٹس لیکر ایک گرینڈ میٹنگ بلائے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو بات کرنے کا موقع دیں کیونکہ کسانوں اور ڈیری فارمز کا روزی روٹی کا واحد ذریعہ کھیت کھلیان مال اور مویشی ہے۔ محمد آصف اعوان صوبائی صدر لائیو سٹاک فارمرز ویلفئر اسوسیشن خیبرپختونخواہ نے کہاکہ اگر یہ دونوں ختم ہوگئے تو ملک کی معیشت بہت کمزور ہو جائے گی کیونکہ لائیوسٹاک سیکٹر ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ اگر ڈیری فارمنگ ختم ہوگئی تو دودھ اور گوشت کی پیداوار ختم ہو جائے گی اور پیداوار ختم ہونے سے ہماری جانوروں کی نسل ختم ہو جائے گی تمام کا تمام دارومدار امپورٹڈ گا ئے اور دیگر ممالک سے دودھ اور گوشت درآمد کرنا پڑے گا اور ملک میں بے روزگاری بڑھے گی اس لیے لائیو سٹاک فارمرز ویلفیئر ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا صوبائی حکومت سے پر زور مطالبہ کرتی ہے کہ ایمرجنسی بنیادوں پر ایک میٹنگ بلائے تمام سٹیک ہولڈرز کو بات کرنے اور تجاویز پیش کرنے کا موقع دیں تاکہ لائیوسٹاک ڈیری سیکٹر کو بچایا جا سکے امید کی جاتی ہے کہ حکومت ہماری تجاویز پر غور کر کے جلد از جلد گرینڈ میٹنگ جرگہ منقد کرے گی تا کے سیکٹر کو بچانے کے لیے کردار ادا کیا جا سکے۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں