0

ترکیہ کے صدارتی انتخابات کوئی امیدوار 50 فیصدووٹ نہ لے سکا، پارلیمانی الیکشن میں حکومتی اتحاد کو کامیابی حاصل

انقرہ (مانند نیوز ڈیسک) ترکیہ کے صدارتی میں صدر رجب طیب اردوان سمیت کوئی امیدوار کوئی امیدوار 50 فیصدووٹ نہ لے سکااور دوسرے مرحلے رن آف الیکشن کیلئے پولنگ 28مئی کو ہوگی، جبکہ پارلیمانی انتخابات کے ابتدائی نتائج کے مطابق حکومتی اتحادد کو اکثریت حاصل ہے۔ترک میڈیا کے مطابق ترکیہ کے صدارتی انتخابات کے 98فیصد نتائج کے مطابق صدر رجب طیب اردوان سمیت کوئی امیدوار واضح برتری حاصل نہ کرسکا، کسی بھی امیدوار کے 50 فیصد سے زائد ووٹ نہ لینے پر 28 مئی کو انتخابات کے دوسرے مرحلے میں فیصلہ ہوگا۔غیر ملکی خبر رساں ا دارے کے مطابق صدر رجب طیب اردوان کو مخالف امیدواروں پر برتری حاصل ہے تاہم وہ 50 فیصد ووٹ حاصل نہ کر سکے۔رپورٹس کے مطابق صدارتی انتخابات میں 98 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل ہوگئی، اب تک نتائج میں صدر رجب طیب اردوان 49.49 فیصد ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ ان کے مخالف امیدوار کمال قلیچ دار اوغلو44.96 فیصد ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر ہیں۔ سنان اوغان تک 5.23 فیصد ووٹ لے کر تیسرے نمبرپر ہیں۔ترکیہ میں صدربننے کے امیدوار کو 50 فیصد سے زائد ووٹ حاصل کرنا ضروری ہے۔ کسی بھی امیدوار کے 50 فیصد سے زائد ووٹ نہ لینے پر 28 مئی کو انتخابات کے دوسرے مرحلے میں فیصلہ ہوگا۔دوسری جانب پارلیمنٹ کی 600 نشستوں میں سے اردوان کی جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی نے 268 پر کامیابی حاصل کرلی ہے حکومتی اتحاد کی مجموعی نشستیں 324 تک پہنچ گئی ہیں۔ اپوزیشن اتحاد 212 اور دیگر جماعتیں 64 نشستوں پر کامیاب ہوئیں تاہم ابھی سرکاری اعلان ہونا باقی ہے۔پارلیمانی انتخابات کے لیے96.66فی صد ووٹوں کی گنتی مکمل ہوچکی ہے اورحکومتی اتحادصدر ایردوآن کی انصاف اور ترقی پارٹی)آق(نے 35.41فی صد ووٹ حاصل کیے ہیں جبکہ کلیچ داراوغلو کی ریپبلکن پیپلزپارٹی)سی ایچ پی(نے25.33فی صد ووٹ حاصل کیے ہیں، ایم ایچ پی نے 10.09فی صد، آئی وائی آئی نے 9.85فی صد، وائی رفاح نے 2.86فی صد جبکہ بی بی پارٹی 1فی صد ووٹ حاصل کئے ہیں۔ترکیہ کی سپریم الیکشن کونسل کے چیئرمین احمد ینر کے مطابق ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پارلیمان کی 600نشستوں کے لیے6 کروڑ 6 لاکھ 97ہزار 843رجسٹرڈ ووٹروں نے 28ویں مدت کی پارلیمنٹ کے لیے منعقدہ عام انتخابات میں 24 سیاسی پارٹیوں اور ترکیہ بھر سے 151 آزاد امیدواروں نے حصہ لیا۔ ادھر جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے امیدوار اردوان نے اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمانی انتخابات کے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ ان کے اتحاد کو پارلیمانی انتخابات میں اکثریت حاصل ہے۔ انہوں نے اپنے حامیوں سے کہا کہ وہ آج سے شروع ہونے والے اگلے مرحلے کے لیے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ترکی کے صدارتی الیکشن میں بڑے مارجن سے آگے ہیں اور ووٹوں کی گنتی کے اختتام تک عوام کو چوکنا رہنا چاہیے۔ان کے مدمقابل حزب اختلاف کے امیدوار کمال کلیچ دار اولو نے کہا وہ انتخابات میں حصہ لینے کے لیے عوام کے فیصلے کو قبول کریں گے، انھوں نے مزید کہا کہ صدر رجب طیب ایردوان نے انتخابات میں وہ نتائج حاصل نہیں کیے جو وہ چاہتے تھے۔اوغلو نے اپنے اتحاد میں شامل دیگر جماعتوں کے رہنماں کے ساتھ بیانات میں کہا کہ اگر رن آف ہوا تو وہ ایردوان سے جیت جائیں گے۔مسلم اکثریتی اور سرکاری طور پر سیکولر ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ صدارتی انتخابات دوسرے مرحلے تک پہنچیں گے۔ الیکشن کا دوسرا رن آف مرحلہ 28 مئی کو ہوگا۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں