0

پی ٹی آئی حکومت نے 22 ہزار 262 ارب روپے کا قرضہ حاصل کیا

اسلام آباد (مانند نیوز ڈیسک)پی ٹی آئی کی حکومت نے 22 ہزار 262 ارب روپے کا قرضہ حاصل کیا،سابقہ حکومت کی آمدن مالی خسارے کی تفصیلات بھی پیش کر دی گئیں۔ محاصل 12 ہزار 580 ارب روپے رہے اخراجات 31 ہزار 13 ارب روپے رہے اسی طرح چار سالوں کے دوران خسارہ 16 ہزار 430 ارب روپے رہا ۔ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی حکومت کے چار سالہ دور میں حاصل کئے گئے قرضوں، آمدن اور اخراجات کی تفصیلات پیش کر دی گئیں۔ وزیر مملکت برائے خزانہ غوث بخش پاشا نے نے کہا ہے کہ یہ قرضے ترقیاتی کاموں کے لیے استعمال نہیں ہوئے اور نہ منصوبوں کے کوئی شواہد ملے ہیں کوئی بڑا منصوبہ بھی شروع نہیں کیا گیا۔ اس امر کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے وقفہ سوالات میں صلاح الدین کے سوال کے جواب میں کیا۔ 2019 ء سے 2022 ء تک کل خالص محاصل 12580 ارب روپے رہے جبکہ اس کے مقابلے میں اخراجات 31013 ارب روپے کئے گئے اس طرح ان چار سالوں کے دوران مالی خسارہ 16 ہزار 430 ارب روپے رہا۔ سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ وفاقی خسارہ کو کم کرنے کے لیے اسی عرصہ میں وفاقی حکومت نے ملکی و غیر ملکی قرضے حاصل کئے ان چار سالوں میں 14 ہزار 620 ارب روپے خالص ملکی قرضہ حاصل کیا گیا جبکہ غیر ملکی قرضہ کی مد میں 8 ہزار 621 ارب روپے حاصل کئے گئے۔ اس طرح مجموعی طور پر پی ٹی آئی کی حکومت نے 22 ہزار 262 ارب روپے کا قرضہ حاصل کیا۔ وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہا کہ موجودہ حکومت کو ان قرضوں پر بھاری سود ادا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ یہ قرضے کن ترقیاتی کاموں پر خرچ ہوئے کوئی شواہد نہیں ملے۔ پاکستان پر قرض کا بوجھ بہت بڑھ گیا ہے آمدن کم خسارے اور سود کی ادائیگی زیادہ ہے اور یہ ہمیں تیز رفتاری سے ادائیگیاں کرنی ہیں کیونکہ یہ کم مدت میں قرضے لیے گئے۔ ان بھاری قرضوں کے ذمہ دار ہم نہیں ہیں۔ مہنگائی میں صوبائی حکومتوں کی غفلت بھی شامل ہے۔ پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو متحرک ہونا چاہیے۔ ضمنی سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قرضوں کے استعمال کے بارے میں قائم کمیشن کے حوالے سے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔

Share and Enjoy !

Shares

اپنا تبصرہ بھیجیں